• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 607674

    عنوان:

    بارڈر بند ہونے کی بنا پر تاخیر ہوجانے پر ڈرائیور کا مالک سے رقم وصل کرنا

    سوال:

    ٹرانسپورٹ کمپنی میں کام کرتا ہوں کراچی سے گاڑیاں لوڈ ہو کر افغانستان کے لیے جاتی ہیں اکثرباڈر بنا کسی وجہ کے بند ہوجاتا ہے تو بند ہونے کی صورت میں یہ گاڑیاں یہاں کھڑی ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے ڈرایئور ہڑتال کرکے زور زبردستی سے دیہاڑی مانگتے ہیں جو کہ پہلے کراچی سے لوڈ ہونے کی تاریخ سے طے نہیں ہوتی ہے تو کیا اس طرح گاڑی روک کر اور زبردستی تاجروں سے بدمعاشی کے ذریعہ پیسے لینا حلال ہے یا حرام ہے ؟

    جواب نمبر: 607674

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:208-103T/B-Mulhaqa=5/1443

     صورت مسئولہ میں ڈرائیوروں کا تاجروں (مال کے مالکان جو مستاجر ہوتے ہیں) سے جبرًا قم (دہاڑی ) وصول کرنا شرعا جائز نہیں ہے ؛ کیوں کہ جب اجارہ اس پر طے ہوا کہ گاڑی کراچی سے افغانستان(کی فلاں جگہ تک ) مال پہنچائے گی تو راستے میں کسی وجہ سے تاخیر کی وجہ سے اضافی رقم وصول کرنا شرعا جائز نہیں ہے ۔

    مستفاد: وفی المنتقی لو تکاری دابة علی دخول عشرین یوما إلی موضع کذا فأدخلہ المکاری فی خمسة وعشرین یوما قال یحط عنہ من الأجر بحساب ذلک وہذا یستقیم علی قول أبی یوسف ومحمد رحمہما اللہ تعالی أما علی قول أبی حنیفة - رحمہ اللہ تعالی - ینبغی أن تفسد الإجارة. کذا فی الخلاصة.[الفتاوی الہندیة،الباب السادس والعشرون فی استئجار الدواب للرکوب، 4/ 489،مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند، الہند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند