متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 607564
میڈیکل لائسنس کرایہ پر دینا
دوسرے کے لائیسنس سے میڈیکل چلانا* سوال: فارماسیسٹ کے پاس لائسنس میڈیکل چلانے کے لئے ہوتا ہے ، میڈیکل چلانے کے لئے فارماسیسٹ لائسنس ھونا ضروری ہے اس کے بغیر میڈیکل چلانا یا دوائی دینا سرکاری گناہ کہلاتا ہے ۔ جب کسی کو میڈیکل لگانا ھوتا ہے تو وہ کسی لائسنس والے سے گویا اس کی رہبری میں میڈیکل چلایا جاتا ہے ؛ لیکن بازار میں یہ شکل رائج ہے کہ لایسنس والا صرف مہینہ میں ایک بار اپنا کرایہ لینے کے لئے آتا ہے اور میڈیکل والے بغیر اس کی حاضری و رھبری کے میڈیکل چلاتے ہے ، جب چیکین آنے کی ھوتی ہے تب لائسنس والا حاضری اس طور پر دے دیتا ہے کہ میڈیکل میرا ہے ۔ اور حاضری نہ ھونے پے میڈیکل والا کہدیتا ہے کہ میں صرف نوکر ھوں وغیرہ وغیرہ تو کیا اس طور پر لائسنس کا کرایہ لینا اور بغیر حاضری و رھبری کے میڈیکل والے کا دوائیاں دینا درست ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 607564
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:136-95/D-Mulhaqa=5/1443
میڈیکل لائسنس کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے ۔( بحوث فی قضایا فقہیة معاصرة: ۱۲۰/۱)اور دوسرے کے میڈیکل لائسنس کی بنیاد پر دوا کی دکان چلانا قانونا جرم ہے ، جس سے احتیاط چاہیے ؛ البتہ ایسی دکان کی آمدنی پر حرام کا حکم نہیں لگے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند