• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 607016

    عنوان:

    جیتنے پر انعام میں ملنے والی شيء کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    جناب مفتیان کرام صاحب میرا سوال یہ ہے کہ ابھی کرکٹ میچ کا عالمی سطح پر ایک ٹورنامنٹ ہونے والا ہے ، ٹورنامنٹ شروع ہونے سے پہلے صابن کی ایک کمپنی نے یہ اعلان کیا ہے کہ جو صاحب بھی عالمی سطح پر ہونے والے اس کرکٹ میچ کے بارے میں یہ اندازہ لگائے کہ 45 میچوں میں کون کون سی ٹیمیں ، جیتیں گی اور کون کون سی ٹیمیں ہاریں گی تو جن صاحب کا اندازہ زیادہ صحیح ہوگا ان کو مختلف انعامات مل سکتے ہیں۔۔ مثلا 15 ایسے فاتحین کو فریج انعام میں دیا جائے گا جنہوں نے ۱۰میچوں کا صحیح جواب دیا ہوگا۔ اسی طرح 2 فاتحین کو بائک دیا جائے گا جنہوں نے ۲۰میچوں کا صحیح جواب دیا ہو۔ اور اس مقابلہ میں شرکت کے لئیے کوئی فیس نہیں ہے ۔ تو کیا ایسے مقابلے سے جیتی ہوئی شئی حلال ہوگی یا حرام۔ از راہ کرم جواب دیکر شکریہ کا موقع عطا کریں۔

    جواب نمبر: 607016

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:49-60/D-Mulhaqa=4/1443

     صورت مسئولہ میں انعام میں ملنے والی شیء پر حرام کا حکم تو نہیں لگے گا؛ لیکن کرکٹ جیسے لہو ولعب مشغلہ میں وقت صرف کرنا ایک لایعنی کام میں وقت صرف کرنا ہے ، جو شریعت کی رو سے ناجائز ہے ، اس لیے ایسی انعامی اسکیم میں شریک ہی نہیں ہونا چاہیے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند