• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 606893

    عنوان:

    ’’فیڈ‘‘ جس میں خنزیر وغیرہ کا گوشت ڈالدیا گیا ہو‏، اس کو اٹھانے کی ملازمت

    سوال:

    میں ایک جگہ کام کرتا ہوتا ہوں برطانیہ میں۔ وہاں پالتو جانوروں کا ہر قسم کا سامان ہوتا ہے کھلونے ۔بیلٹ، فیڈ وغیرہ۔ اب ان کی فیڈ { feed }میں ہر قسم کا گوشت ہوتا ہے جو کہ خشک شکل میں ہوتا ہے ۔یا مختلف چیزوں میں اس کامصالہ { flavor }ہو تا ہے ۔ اس میں چکن ، بطخ اور سور کا گوشت بھی ہوتا ہے ۔یا فیڈ میں مکس ہو سکتا ہے ۔ سور کے علاوہ باقی جانور بھی ،یہا ں تو ذبیحہ نہیں ہیں اور اس میں کچھ چیز بھی انسانوں کے لیے نہیں ہے ۔ میرا کام ان کو اپنی مخصوص جگہ رکھنا ہوتا ہے ۔کیا میری آمدنی اس کام سے حلال ہے یا حرام؟ جزاک اللہ۔

    جواب نمبر: 606893

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:311-390/L=5/1443

     بیلٹ وغیرہ کو اٹھانے اور ان کو اپنی جگہ رکھنے میں مضائقہ نہیں؛ البتہ اس کے علاوہ ”فیڈ “ جس میں خنزیر اور ایسے پرندے وغیرہ کا بھی گوشت ڈالا جاتاہے جن کو شرعی طریقے پر ذبح نہیں کیا جاتا ، ایسے ”فیڈ“ وغیرہ کو اٹھانے اور ان کو اپنی مخصوص جگہ رکھنے کی ملازمت کراہت سے خالی نہیں؛ اس لیے آپ کے حق میں بہتر یہی ہے کہ آپ اس ملازمت کی جگہ کسی اور جائز ملازمت کی تتلاش جاری رکھیں اور اس ملازمت کے ملتے ہی اس کو ترک کردیں۔

    (و) جاز تعمیر کنیسة و (حمل خمر ذمی) بنفسہ أو دابتہ (بأجر) .وفی رد المحتار: قال الزیلعی: وہذا عندہ وقالا ہو مکروہ " لأنہ - علیہ الصلاة والسلام - لعن فی الخمر عشرة وعد منہا حاملہا ولہ أن الإجارة علی الحمل وہو لیس بمعصیة، ولا سبب لہا وإنما تحصل المعصیة بفعل فاعل مختار، ولیس الشرب من ضرورات الحمل، لأن حملہا قد یکون للإراقة أو للتخلیل، فصار کما إذا استأجرہ لعصر العنب أو قطعہ والحدیث محمول علی الحمل المقرون بقصد المعصیة اہ زاد فی النہایة وہذا قیاس وقولہما استحسان، ثم قال الزیلعی: وعلی ہذا الخلاف لو آجرہ دابة لینقل علیہا الخمر أو آجرہ نفسہ لیرعی لہ الخنازیر یطیب لہ الأجر عندہ وعندہما یکرہ.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 6/391- 392)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند