متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 606871
صرف لائسنس بھیجنے پر کمپنی جو پیسے دیتی ہے اس کا لینا کیسا ہے؟
سوال : میری بیوی نے pharm D میں ڈگری لی ہے اور وہ ڈاکٹر آف فارسی ہے .. اس کا اسے باقاعدہ لائسنس حکومت سے ملی ہے ... پاکستان میں یہ رواج بہت عام ہے کہ فارمیسسسٹ اپنا لائسنس صیدلیہ یا فارمیسی کمپنی کو بھیج دیتی ہیں اور اس کے عوض انھیں پیسے ملتے ہیں.. یعنی میڈیکل سٹور والے کو میڈیسن خریدنے کے لئے اور فارمیسی کی دکان کھولنے کے کسی فارمیسسسٹ کا ہونا لازمی ہوتا ہے .. اس لئے فارمیسسسٹ اپنا لائسنس میڈیکل سٹور والے کو بھیجتا ہے اور اس کے عوض پیسے لیتا ہے ... کیا لائسنس بھیجنا شرعا و قانوناً جائز ہے کیا اور جو پیسہ اس سے حاصل ہو گا حلال ہو گا یا حرام؟ میں شدت سے جواب کا منتظر ہوں۔ جزاک اللہ...
جواب نمبر: 606871
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 329-272/H=04/1443
لائسنس کا محض بھیج دینا کوئی ایسا معاملہ نہیں کہ جس کے عوض رقم کا لین دین جائز ہو۔ پس یہ قانوناً بھی جرم ہے اور شرعاً بھی جائز نہیں، اس طرح لائسنس کے استعمال میں کذب و خداع بھی ہے اور مذہب اسلام میں اس کی ہرگز اجازت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند