متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 606461
کیا وکیل بالشراء، سامان کی قیمت میں اپنا کمیشن شامل کرکے بتاسکتا ہے؟
میرے بھائی کو کسی سے نے پیسے دیئے کہ چھولے لے آوَ اچھے والے ، 10 اور ایک چھولا 35 ہزار کا ہے ، لیکن اگر ہَم اپنا کمیشن رکھ کے اگلے بندے کو چالیس ہزار بتائیں بنا اس کو کہے بغیر کمیشن کے بارے میں تو اس کو چھولے کی قیمت چالیس ہزار بتائیں تو کیا یہ ٹھیک ہے ؟
جواب نمبر: 606461
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 159-130/M=03/1443
چھولا کیا ہے اس کو واضح کرنا چاہئے تھا، بہرحال اگر مسئلے کی نوعیت یہ ہے کہ آپ کے بھائی کو کسی نے کوئی مخصوص چیز لانے کے لئے پیسے دیئے اور بھائی نے اس عقد وکالت کو منظور کرلیا، اور خریدتے وقت وہ چیز (ایک عدد) بھائی کو 35 ہزار میں مثلاً ملی تو اب بھائی پر لازم ہے کہ وہ چیز اپنے موٴکل کو 35 ہزار ہی میں بتائے 40 ہزار قیمت بتانا خیانت ہے، ہاں اگر بھائی اپنی اجرت (کمیشن) کا معاملہ الگ سے صاف طور پر طے کرلے کہ میں تمہارا سامان لادوں گا اور چونکہ اس میں محنت و وقت لگانا پڑے گا تو اس پر میں محنتانہ مثلاً اتنی رقم الگ سے لوں گا تو اس طرح طے شدہ اجرت لے سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند