متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 606153
مجبوری میں پیشاب پینا کیسا ہے ؟
سوال : اگر کسی انسان کو شدید پیاس لگی ہو پیاس سے وہ مرنے والا ہو پانی نا ملے تو پیشاب پی سکتا ہے ؟
جواب نمبر: 60615312-Sep-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 55-50/D=01/1443
اگر پینے کے لئے پانی نہ ملے نہ ہی کوئی حرام مشروب ملے اور انسان کو پیاس اتنی شدید لگی ہو کہ جان جانے کا خطرہ ہو اور یہ معلوم ہو پیشاب پینے سے جان بچ جائے گی تو بقدر ضرورت پیشاب پی کر جان بچانا جائز بلکہ فرض ہے۔
في الدر المختار: الأکل للغذاء والشرب للعطش ولو من حرام أو میتة ․․․․․ فرض یثاب علیہ بحکم الحدیث، ولکن مقدار ما یدفع الإنسان الہلاک عن نفسہ الخ
وفي الرد: قولہ: ولو من حرام: فلو خاف الھلاک عطشاً وعندہ خمر لہ شربہ قدر ما یدفع العطش إن علم أنہ یدفعہ بزازیة ویقدم الخمر علی البول تاترخانیة۔ (9/488، ط: زکریا، کتاب الحظر والإباحة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند