متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 605306
جانور کے گلے میں گھنٹی باندھنا كیسا ہے؟
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں ۔ جانور کے گلے یا پیر میں گھنٹی باندھنے کا شرعی حکم کیا ہے ؟
جواب نمبر: 605306
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1070-763/D=12/1442
جانور کی گردن یا پیر میں گھنٹی باندھنے کے فقہائے کرام نے چند فوائد ذکر فرمائے ہیں جو حسب ذیل ہیں:
(۱) اگر بسا اوقات جانور قافلہ سے غائب ہوجائے تو اسے اس گھنٹی کی آواز کے ذریعہ تلاش کرنا آسان ہوتا ہے۔
(۲) جانور کے راستے میں عموما جو کیڑے مکوڑے آجاتے ہیں ان کا اس گھنٹی کی آوازسن کر اپنا بچاوٴ کرنا ممکن ہوتا ہے۔
(۳) گھنٹی کی آواز سے جانور میں ایک قسم کا نشاط اور چوکنا پن رہتا ہے؛ اس لیے ان ذکر کردہ فوائد کے پیش نظر اگر کوئی آدمی اپنے جانور کی گردن وغیرہ میں گھنٹی باندھنا چاہے تو شرعاً اس کی گنجائش ہوگی۔
قَالَ مُحَمَّدٌ - رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی - فِی السَّیْرِ فَأَمَّا مَا کَانَ فِی دَارِ الْإِسْلَامِ فِیہِ مَنْفَعَةٌ لِصَاحِبِ الرَّاحِلَةِ فَلَا بَأْسَ بِہِ قَالَ وَفِی الْجَرَسِ مَنْفَعَةٌ جَمَّةٌ مِنْہَا إذَا ضَلَّ وَاحِدٌ مِنْ الْقَافِلَةِ یَلْحَقُ بِہَا بِصَوْتِ الْجَرَسِ وَمِنْہَا أَنَّ صَوْتَ الْجَرَسِ یُبْعِدُ ہَوَامَّ اللَّیْلِ عَنْ الْقَافِلَةِ کَالذِّئْبِ وَغَیْرِہِ وَمِنْہَا أَنَّ صَوْتَ الْجَرَسِ یَزِیدُ فِی نَشَاطِ الدَّوَابِّ فَہُوَ نَظِیرُ الْحِدَاءِ کَذَا فِی الْمُحِیطِ․ (الفتاوی الہندیة:5/ 354)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند