• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 604531

    عنوان: اوٹلر لائف  کمپنی میں ملازمت کا شرعی حکم؟ 

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں: میں " اوٹلر لائف "(otlar life)کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں، جس کا طریقہ کار یہ ہے کہ اولا ممبر کو اچھی تنخواہ کے وعدہ پر بلایا جاتا ہے ، اور شرکت کے وقت تین ہزار یا کچھ زائد روپے لے کر بدلہ میں شناختی کارڈ اور کچھ ادویات دے دی جاتی ہے ، بعد ازاں ٹریننگ کے نام پر ایک لمبا پروسز چلتا ہے ، جس میں کمپنی سے نفع حاصل کرنے کے طریقے کو بتایا جاتا ہے ، بنیادی طریقہ ممبر سازی کا ہوتا ہے کہ اگر آپ اپنے واسطے سے کسی ممبر کو کمپنی سے جوڑتے ہیں تو متعینہ (presenters) کے حساب سے آپ کو بھی اس کے منافعہ میں سے حصہ ملے گا۔ اس سلسلہ میں آپ سے چند باتیں دریافت کرنی ہیں:

    (1) کیا مذکورہ کمپنی میں شرکت جائز ہے جبکہ ابتداء ہی اس میں دھوکہ دیکر بلایا جاتا ہے ؟

    (2) کیا ممبر سازی کے ذریعے حاصل ہونے والی کمیشن کے استعمال کی اجازت ہے جبکہ اس کمپنی میں مکمل آمدنی کا دارومدار اکثر اسی طریقے پر ہے اور ممبر کی تشکیل کے علاوہ ہمارا اس کے منافعہ سے کوئی عمل دخل نہیں ہوتا ؟

    (3) کیا مذکورہ کمپنی نیٹورک مارکٹنگ کے زمرے میں آتی ہے ؟ تحقیق مطلوب ہے۔

    (4) نیٹ ورک مارکیٹنگ کا شرعی حکم کیا ہے؟ اور اسکی کیا کیا شکلیں ہیں؟ وضاحت فرمادیں۔

    جواب نمبر: 604531

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 954-262T/D=10/1442

     (۱) جی ہاں اس طرح کی ملٹی لیول کمپنی میں دھوکہ غرر شروع ہی سے پایا جاتا ہے اور لوگوں کو سبز باغ دکھلاکر زیادہ سے زیادہ ممبر بنانے کی کوشش کی جاتی ہے اسی بنا پر اور بعض دوسری بنیادوں پر اس طرح کی کمپنی میں شرکت کرنا جائز نہیں۔

    (۲) ممبر بنانے کا کام کرنا اور اگلے ممبر کی خریداری پر کمیشن لینا جائز نہیں۔

    (۳) جی ممبر سازی کے ذریعہ کاروبار کو فروغ دینا اور اگلے خریدار کی خریداری پر پچھلے ممبر کو کمیشن ملنا یا ممبر بنانے پر معاوضہ لینا جائز نہیں۔

    (۴) جو شکل آپ نے تحریر کی ہے اس کا حکم لکھ دیا گیا۔ ملٹی لیول مارکیٹنگ کی تفصیل جاننے کے لئے اسلامی فقہ اکیڈمی کی جانب سے مطبوعہ رسالہ نیٹ ورک مارکیٹنگ، کا مطالعہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند