• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 60447

    عنوان: جو نماز چھوڑ كر سامان بیچنے والے سے سامان خریدنا كیسا ہے؟

    سوال: ہمارے محلے میں ایک شخص وادا سموسہ کا ٹھیلہ مسجد کے گیٹ پر لگاتاہے ، تبلیغی جماعت سے جڑنے کا دعوی کرتاہے ، لیکن کبھی خوشی سے تین دن یا چلہ میں نہیں جاتاہے بلکہ زبردستی اور ٹھیلہ بند کرنے کی دھمکی دو تو جماعت میں کسی طرح چلا جاتاہے،وہ کبھی گشت والے دن نہیں رہتا، ظہر ، عصر ،مغرب عشاء کی جماعت میں شامل نہیں ہوتابلکہ ٹھیلے پر ودا سموسہ بیچتاہے، اب ایسے شخص سے وادا سموسہ خرید کر کھانا کیساہے؟ اس کو ہر طرح سے سمجھا کر تھک گئے ہیں۔ آپ سے التماس ہے کہ ایسے شخص کے ساتھ کیسے تعلق رکھیں ؟ جواب دیں۔

    جواب نمبر: 60447

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 503-503/Sd=9/1436-U مذکورہ شخص کا مسجد کے دروازے پر ٹھیلہ لگاکر ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی جماعت میں شامل نہ ہونا بڑی جسارت اور بے دینی کی بات ہے، تاہم ایسے شخص سے سموسہ خریدکر کھانا ناجائز نہیں ہے، زبردستی کسی کو جماعت میں لے جانے سے عموماً جماعت کا فائدہ حاصل نہیں ہوتا، جماعت کا کام لوگوں کو ترغیب اور شوق دلاکر دین پر آمادہ کرنے کا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند