متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 604222
غیر امدادی رقم کو مدرسہ یا مسجد میں بغیر حیلہ تملیک کے استعمال کرنا؟
کیا فرماتے ہیں علماکرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کچھ بندوں نے چرم قربانی کا پیسہ اکٹھا کیا جس کی رقم ہوئی 60000پھر انہوں نے بغیر حیلہ تملیک کے اس رقم اور باقی امدادی رقم کے ذریعہ مدرسہ کے لیے ایک زمین خریدی(یہ زمین محلہکے پاس ہی تھی) اس کے بعد انہوں نے مدرسہ کے لیے دوسری زمین خریدی 160000 روپئے میں اور پہلی زمین جو بغیر امدادی رقم اور امدادی رقم کی ذریعہ خریدی تھی وہ بستی والوں نے مسجد کے لیے خرید لی تو اب کیا شکل بنے گی کہ بغیر حیلہ تملیک کہ اس زمین کا استعمال مسجد کے لیے جائز ہو، براہ کرم وضاحت کریں۔
جواب نمبر: 604222
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 889-194T/B=01/1443
چر م قربانی کی رقم واجب التصدق ہے۔ بغیر حیلہ تملیک کے اس رقم سے مدرسہ کے لئے زمین خریدنا جائز نہیں۔ جس نے ایسا کیا ہے وہ ضامن ہوگا۔ مسجد کے لئے بھی اس رقم سے زمین لینا جائز نہیں۔ جس قدر رقم چرم قربانی کی زمین میں لگائی ہے اتنی رقم چندہ کرکے قربانی کی کھال کی مَد میں دیدیں، تو مسجد کے لئے زمین کی خریداری درست ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند