• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 604046

    عنوان:

    مسجد مدرسہ اور قبرستان کے لیے سالانہ پیسے وصول کرنا

    سوال:

    امید ہے آنجناب خیر و عافیت سے ہوں گے زید ایک گاؤں میں رہتا ہے اس گاؤں کے چودھری لوگوں نے یہ قانون بنایا ہے کہ مسجد مدرسہ قبرستان کا خرچہ گاؤں کے ان افراد پر لاگو کیا ہے جن کی شادی ہوئی ہے شادی ہوتے ہی ہر فرد کو مثال کے طور پر ہر سال دوہزار روپے دینا لازمی ہے اگر نہیں دیا تو زید کو اس کے بچوں کی شادی کے موقع پر مسجد میں نکاح پڑھانے اور سرٹیفکیٹ نہیں مل سکتی جتنے سال کا باقی ہے وہ بھرنے کے بعد ہی زید اپنے بچوں کا نکاح کرواسکتا ہے ایسی صورتحال میں گاؤں والوں کا پیسہ وصول کرنا جائز ہے یا ناجائز؟

    جواب نمبر: 604046

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 853-690/B=10/1442

     مسجد، مدرسہ اور قبرستان کے لئے اگر پیسوں کی ضرورت ہے تو ان کے لئے چندہ کرنا درست ہے لیکن چندہ میں کوئی رقم کسی پر لازم کرنا جائز نہیں۔ اپنی خوشی سے جس قدر جو رقم دے وہ لے لینا چاہئے۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ کسی کا پیسہ اس کی خوش دلی کے بغیر نہ لیا کرو۔ چندہ دینے والوں میں اگر ایک نے بھی دباوٴ میں یا زبردستی دیا تو چندہ کے سارے پیسے ناجائز ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند