متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 603943
موسیقی کے ساتھ قوالی سننے والے پیر کا حکم
بندہ نا چیز یوں تو خود ایک پیر کا مرید ہے لیکن بندہ یہ جاننا چاہتا ہے کہ جو پیر محفل قوالی کروائے اگرچہ الفاظ تو مناسب ہوں لیکن اس میں ڈھول موسیقی شامل ہو تو کیا اس پر پیر صاحب کو شریعت پیر کہے گی یا وہ پیر پھر پیر ہی نہیں رہتا جو اس طرح کے غیر شرعی جسے موسیقی کہا جاتا ہے کروائے جائز رہے گا ؟
جواب نمبر: 603943
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:761-223/SN=8/1442
موسیقی شرعا جائز نہیں ہے، جو پیر موسیقی کے ساتھ قوالی کی محفل منعقد کرائے ایسا شخص بہ وجہ ابتلائے فسق پیر کہلانے کے لائق نہیں ہے۔
وفی المعراج الملاہی نوعان محرم وہو الآلات المطربة من غیر الغناء کالمزمار سواء کان من عود أو قصب کالشبابة أو غیرہ کالعود والطنبور لما روی أبو أمامة أنہ - علیہ الصلاة والسلام - قال إن اللہ بعثنی رحمة للعالمین وأمرنی بمحق المعازف والمزامیر ولأنہ مطرب مصد عن ذکر اللہ تعالی والنوع الثانی مباح وہو الدف فی النکاح وفی معناہ ما کان من حادث سرور ویکرہ فی غیرہ لما روی عن عمر - رضی اللہ عنہ - أنہ لما سمع صوت الدف بعث فنظر فإن کان فی ولیمة سکت وإن کان فی غیرہ عمدہ بالدرة وہو مکروہ للرجال علی کل حال للتشبہ بالنساء اہ.(البحر الرائق: 7/ 149، باب من تقبل شہادتہ ومن لاتقبل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند