• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 603757

    عنوان:

    نوکری کے اوقات میں سستی کرنا

    سوال:

    اگر کوئی شخص کسی کو نوکری پر رکھے اور اس کے ذمہ کچھ کام دے اور وہ شخص اس کام کو مکمل طور سے انجام نہ دے بلکہ کوتاہی کرے جبکہ مالک کو اس بات کا علم نہ ہو کہ وہ کام میں کوتاہی کر رہا ہے تو کیا ایسے شخص کی کمائی جائز ہے ؟ اور خیانت صرف کام میں ہو مال میں نہیں اور اگر معلوم چلنے پر مالک معاف کر دے تو کیا صحیح ہے ؟

    جواب نمبر: 603757

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 651-497/D=08/1442

     ملازم کو جس کام کے لئے رکھا گیا ہے اور اوقات کے لحاظ سے جس قدر اس کی ڈیوٹی کا وقت ہے اسے بلا کم و کاست ادا کرنا واجب ہے۔ معمولی کوتاہی جو قابل عفو سمجھی جاتی ہے اس کے علاوہ جو بڑی کوتاہی ہوگی اس کی تلافی کرنا یا صاحب حق سے معاف کرانا ضروری ہوگا کہ یہ حقوق العباد میں سے ہے تنخواہ کے ناجائز ہونے کا حکم تو نہ ہوگا؛ البتہ مالک کا حق گردن پررہے گا کہ کل قیامت میں حقوق العباد کے بدلے میں اس کی نیکیاں صاحب حق کو دیدی جائیں گی اور ہوسکتا ہے کہ یہ حقوق العباد اپنی نیکیوں سے ادا کرتے کرتے نیکیوں سے تہی دامن اور کنگال ہوجائے اس لئے بہت توجہ دینے کی ضرورت ہے اور حقوق العباد کے ادا کرنے کی فکر اور کوتاہی سے بچنے کا اہتمام ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند