متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 603343
ناقص بچے کا اسقاط کرانا؟
ایک بچہ حالت حمل میں تقریباً پانچ مہینہ کاہے اور ڈاکٹر نے الٹراساؤنڈ کے بعد بتایاکہ بچہ کی خلقت ناقص ہے اس کاسر نہیں ہے اس لے فورا اسقاط کراناضروری ہے ورنہ آگے بڑی پریشانی ہوسکتی ہے ؟ آپ سے درخواست ہے کہ براہ کرم شرعی طورپر اس مسلہ کاحل جلدی بتائیں ۔ مریضہ ہاسپیٹل میں ہے ۔
جواب نمبر: 603343
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:649-506/L=7/1442
سخت مجبوری میں چار ماہ سے پہلے پہلے تو اسقاط کی گنجائش رہتی ہے؛ لیکن جب حمل پر چار ماہ سے زائد کا وقت گزرچکا ہے تو چونکہ اب جنین میں روح پڑچکی ہے؛ اس لیے اسقاط کرانا جائز نہ ہوگا، یہ قتل کے حکم میں ہوگا، ڈاکٹروں کی باتیں سو فیصد صحیح نہیں ہوتیں، بچہ ابھی نشو نما کے مرحلہ میں ہے؛ اس لیے دعا کریں اللہ نے چاہا تو بچہ صحیح سالم پیدا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند