• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 603159

    عنوان: جعلی ڈپلومہ بنوانا 

    سوال:

    حضرت میں الیکٹریکل ٹیکنیشن ہوں اور روزگار کے سلسلے میں فارن جانا چاہتا ہوں لیکن جہاں بھی انٹرویو کے لیے جاتا ہوں وہاں ڈپلومہ کی شرائط ہوتی ہے میں اپنے کام میں ماہر ہوں اور کئی کمپنی کے تجربے کے سرٹیفیکیٹ میرے پاس ہیں لیکن ڈپلومہ نہیں ہے اگر میں جعلی ڈپلومہ بنوا لوں تو اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے میں نے انٹرویوز وغیرہ سب کلیئر کئے ہیں یہاں کے مقامی علماء کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنے کام میں ماہر ہیں تو پھر کوء حرج نہیں اسکی ایک مثال ہمارے پاس ایک خطیب صاحب کی ہے وہ فوج میں خطیب بھرتی ہوئے لیکن سند نہ ہونے کی وجہ سے انکی ملازمت خطرے میں پڑ گئی تھی جس پہ یہاں کے علماء نے انکو جعلی ڈگری لینے کی اجازت دے دی تھی․ برائے مہربانی مجھے اس مسئلے کا حل قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں․ اللہ آپ کو اس کا اجر عظیم عطا فرمائے ۔

    جواب نمبر: 603159

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 704-504/H=07/1442

     جعلی ڈپلومہ بنوانا صورت مسئولہ میں جائز نہیں آپ جائز صورتوں کو اختیار کرتے ہوئے اپنے مناسب کام تلاش کرکے کرتے رہیں اور اللہ پاک سے عاجزی انکساری دلسوزی کے ساتھ دعاء کا اہتمام جاری رکھیں ہر نماز کے بعد اور سوتے وقت اول و آخر درود شریف تین تین دفعہ اور درمیان میں سورہٴ قریش تین مرتبہ پڑھ کر دعاء کیا کریں، اللہ تعالی حلال روزی برکت والی آپ کو عطاء فرمائے اور موانعات کو دور کردے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند