• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 602870

    عنوان:

    تعمیراتی کام کا کمیشن لینا

    سوال:

    میں پاکستان ہائی وے میں بطور سب انجینئر ملازم ہوں یہاں جب سڑک کی مرمت کے کام کا بل ٹھیکیدار کوبنا کر دیا جاتا ہے تو وہ اس بل کا %2 بطور کمیشن مجھے دیتا ہے ۔جب پوچھا گیا کہ یہ کس چیز کی کمیشن تو بتایا گیا کے آپ کو سائٹ پر آنے جانے کے لیے دیئے جاتے ہیں جبکہ تنخواہ میں سائٹ پر آنے جانے کے لیے علیحدہ سے پیسے نہیں دیئے جاتے اور نہ ہی پٹرول اور سواری دی جاتی ہے ۔ رہنمائی فرمائیں کہ اس طرح پیسے لینا جائز ہے ۔ جبکہ مجھے حکومت کی طرف سے تنخواہ بھی ملتی ہے ۔

    923004338201 جواب اس نمبر پر وٹس ایپ کردیں یا [email protected] پر میل کر دیں اللہ آپ کو جزائے خیر دے ۔

    جواب نمبر: 602870

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 547-430/SN=07/1442

     جب آپ حکومت کے تنخواہ دار ملازم ہیں اور سائٹ پر آنے جانے کے اخراجات قانوناً آپ کے ذمے ہیں تو آپ کے لیے ٹھیکے دار سے 2% کمیشن لینا شرعاً جائز نہیں ہے، یہ ایک قسم کی رشوت ہے جو اخراجات کے عنوان سے ٹھیکے دار آپ کو دیتا ہے، آپ یہ رقم قطعاً نہ لیں۔ لعن رسول اللہ -صلی اللہ علیہ وسلم- الراشي والمرتشي والرائش۔ (شرح مشکل الآثار، رقم: 5655)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند