متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 602518
ایسے جانور کا کیا حکم ہے جس کے مالک کا پتہ نہ ہو؟
سوال کچھ بھینس گائے وغیرہ کسی ایک یا کئی اشخاص کے جنگلات میں کھوجا تے ہیں اور وہیں بسنے لگ جاتے ہیں اور ان کے مالکان بھی ان کے حال پر چھوڑ دیتے ہیں کچھ عرصہ گزر جانے کے بعد ان کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے اب ان کا کوئی مالک نہیں رہتا تو کیا ایسے جانوروں کو کوئی شخص قبضہ کرنا از روئے شرع جائز ہے ؟
برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں ۔
جواب نمبر: 602518
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:473-751/sd=1/1443
ایسی گائے بھینس کا حکم لقطہ کا ہوگا، اگر تلاش کے باوجود مالک کا علم متعذر ہوجائے تو غریب شخص ایسے جانوروں کو اپنے کام میں لاسکتا ہے۔ والحطب في الماء إن لم یکن لہ قیمة یأخذہ، وإن لہ قیمة فہو لقطة (البحر: 253/5) إن کان الملتقط محتاجا فلہ أن یصرف اللقطة إلی نفسہ بعد التعریف (ہندیة: 2/291)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند