متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 602400
لون کا گاہک فراہم کرکے بینک سے کمیشن لینا
آجکل لوگ فلیٹ خریدنے کے لیے بینک سے لون لیتے ہیں تو بینک بلڈرز(کوجنکا فلیٹ ہے )کچھ فی صد رقم دیتی ہے اور یہ بلڈرز کی مخصوص بینک ہوتی ہیں تو ایک مسلمان بلڈر کے لیے اس کا لینا کیسا ہے ؟
جواب نمبر: 602400
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:457-369/sn=6/1442
اگر سوال کا منشا یہ ہے کہ بلڈر گاہک(فلیٹ خریدنے کی خواہش رکھنے والے ) کو ترغیب دیتا ہے کہ فلاں بینک سے لون لے لو، پھر جب وہ لون لے لیتا ہے تو بینک والا بلڈر کو اس بنا پر کمیشن دیتا ہے کہ اس کے واسطے سے لون لینے والا کسٹمر بینک میں آیا، گویا بلڈر بینک کا ایجنٹ ہوا، اگر واقعہ بھی یہی ہے تو صورت مسئولہ میں بلڈر کے لئے کمیشن لینا شرعا جائز نہیں ہے ؛ کیونکہ لون لینا شدید ضرورت کے بغیر شرعا جائز نہیں ہوتا؛ لہذا اس کے لئے ا یجنٹی کرکے معاوضہ(کمیشن) لینا بھی شرعا جائز نہ ہوگا ۔
الَّذِینَ یَأْکُلُونَ الرِّبَا لَا یَقُومُونَ إِلَّا کَمَا یَقُومُ الَّذِی یَتَخَبَّطُہُ الشَّیْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ذَلِکَ بِأَنَّہُمْ قَالُوا إِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبَا وَأَحَلَّ اللَّہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا فَمَنْ جَائَہُ مَوْعِظَةٌ مِنْ رَبِّہِ فَانْتَہَی فَلَہُ مَا سَلَفَ وَأَمْرُہُ إِلَی اللَّہِ وَمَنْ عَادَ فَأُولَئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ ہُمْ فِیہَا خَالِدُونَ(275) یَمْحَقُ اللَّہُ الرِّبَا وَیُرْبِی الصَّدَقَاتِ وَاللَّہُ لَا یُحِبُّ کُلَّ کَفَّارٍ أَثِیمٍ(276) إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّکَاةَ لَہُمْ أَجْرُہُمْ عِنْدَ رَبِّہِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُونَ(277) یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّہَ وَذَرُوا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبَا إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِینَ(278) فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّہِ وَرَسُولِہِ وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَکُمْ رُئُوسُ أَمْوَالِکُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ(279) (البقرة: 275 - 279) لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربا، ومؤکلہ، وکاتبہ، وشاہدیہ، وقال:ہم سواء․ (صحیح مسلم ، رقم:1598، باب لعن آکل الربا ومؤکلہ)ومنہا أن یکون مقدور الاستیفاء - حقیقة أو شرعا فلا یجوز استئجار الآبق ولا الاستئجار علی المعاصی؛ لأنہ استئجار علی منفعة غیر مقدورة الاستیفاء شرعا․ (الفتاوی الہندیة 4/ 411،الباب الأول، مطبوعة:مکتبة زکریا،دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند