• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 602178

    عنوان: پولٹری فارم کا کاروبار 

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک کمپنی کیساتھ ہم نے مندرجہ ذیل شرائط کی بنیاد پر چوزوں کاکاروبار شروع کیا ہے جسکی تفصیل کچھ اس طرح ہے ۔ 1۔ ہم نے کمپنی کوسات (7)لاکھ روپے بطور سیکورٹی رقم ادا کی ہے جوکہ سولہ (16)ماہ کی مدت پرمشتمل ہے اور ڈیل ختم ہونے پر کمپنی ہمیں 16ماہ بعد ہمارے سات 7لاکھ روپے واپس اداکرے گی۔ 2۔کمپنی ہمیں ہر ماہ دس ہزار (10000)چوزے فراہم کرے گی جسکا تمام خرچہ، خوراک، ڈاکٹر، دوائی کمپنی فراہم کرے گی۔ 3۔ہمارے ذمہ صرف چوزوں کی دیکھ بال اور فارم مہیا کرنا ہے ۔ 4۔کمپنی ایک ماہ بعد تمام چوزے واپس لے جائیگی اور ہر چوزے کے بدلے ہمیں پچیس (25)روپے اداکرے گی جوکہ (25*10000=250000)دولاکھ پچاس ہزار بنتے ہیں اداکرے گی ۔ 5۔اب مزید کپمنی ہمیں ہزار چوزے بیھجے 5یا3ہزار مگر ہمیں پیسے دس ہزار کے حساب سے دیگی ۔ 6۔نیز بیماری کی وجہ سے ایک چوزہ مرے یاسارے تو نقصان کمپنی کے ذمہ ہوگی ہمیں دس ہزار چوزوں کے حساب سے دولاکھ پچاس ہزار روپے ادا کرے گی ۔البتہ اگر 10ہزار میں سے 600چوزے بغیر کسی وجہ کے مرتے ہیں تب بھی کمپنی ہمیں پورے پیسے ادا کرے گی اوراگر600سے زیادہ مرتے ہیں تب وہ ان چوزوں کا کوئی پیسہ نہیں دیں گے ۔ 7۔16ماہ کی مدت تک کمپنی ہرماہ ہمیں نئے چوزے بیھجے گے اور 16 ماہ مکمل ہونے کے بعد کپمنی کا ہمارے ساتھ معاہدہ ختم ہوجائے گا اور ہمیں ہمارے سیکورٹی رقم سات لاکھ (700000)روپے واپس کرے گی اور ہماری ڈیل ختم ہوجائے گی۔ آپ حضرات رہنمائے فرمائے کہ مندرجہ بالا شرائط کے ساتھ کمپنی سے کاروبار کرنا درست ہے کہ نہیں؟اگر نہیں تو جائز صورت بتادیں ۔

    جواب نمبر: 602178

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 385-362/M=06/1442

     مذکورہ بالا شرائط کے ساتھ کمپنی سے کاروبار کرنا درست نہیں۔ مذکورہ معاملے میں بطور سیکورٹی ایک بڑی رقم دینے کی شرط اور 600سے زیادہ چوزے مرنے کی صورت میں بقیہ چوزوں کی اجرت بھی نہ دینے کی شرط، اصول اجارہ کے خلاف ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند