متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 601419
سوال یہ ہے کہ ایل آئی سی کا انٹریسٹ استعمال کرسکتے ہیں جب کہ سارے ایل آئی سی بند کرادیئے ہیں، اور دوبارہ ایل آئی سی نہ کرانے کا ارادہ کرلیاہے، اب جو ہماری جمع رقم ملی ہے ایل آئی سی سے ، اس میں انٹریسٹ بھی ہے، اور پیسوں کی ضرورت بھی ہے، بہن کی شادی ہے اور انٹریسٹ کا پیسہ ہٹایا جائے تو ہمیں نقرض لینا پڑے گا شادی ک لیے تو قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔
جواب نمبر: 601419
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:342-323/L=5/1442
ایل آئی سی کرانے کی صورت میں ملنے والی زائد رقم سود ہے اور سود کا حکم یہ ہے کہ بلا نیتِ ثواب فقراء مساکین وغیرہ پر صدقہ کردیا جائے ،اس کو ذاتی استعمال میں لانا جائز نہیں جہاں تک شادی کا مسئلہ ہے تو کوشش یہی کی جائے کہ کم سے کم اخراجات میں شادی ہوجائے اس کے لیے حرام مال یا قرض کی نوبت نہ آئے ،حدیث شریف میں اسی نکاح کو سب سے بابرکت کہا گیا ہے جس میں اخراجات سب سے کم ہوں، شادی کرتے وقت اس کو ملحوظ رکھا جائے ۔
لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علی صاحبہ اہ․ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 6/ 385)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند