• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 601075

    عنوان:
    آن لائن شاپنگ یا ایك اكاؤنٹ سے دوسرے اكاؤنٹ میں پیسے ٹرانسفر كرنا؟

    سوال:

    براہ کرم ان سوالات کے جوابات تفصیل اور مع دلائل کے دے دیں ۱)آج کل جو آن لائن شاپنگ ہوتی ہے جس میں مبیع سامنے موجود نہیں ہوتی کیا یہ جائز ہے ؟

    ۲)اسی طرح آج کل آن لائن منی ٹرانسفر ہوتا ہے جس میں ایک بینک اکاؤنٹ سے دوسرے بینک اکاؤنٹ میں پیسہ بھیج دیا جاتا ہے کیایہ جائز ہے ؟

    ۳) اس منی ٹرانسفر میں کبھی کبھی کیش بیک{ cash back }ملتا ہے کیا یہ کیش بیک کا پیسہ استعمال میں لانا جائز ہے ؟ شکرا جزیلا

    جواب نمبر: 601075

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 174-137/D=04/1442

     (۱) مروجہ صورت میں عموماً سامان فراہم کرنے والی کمپنی اصل بائع کی وکیل بالاجرة ہوتی ہے، اس لیے معاملے کے وقت مبیع اگر کمپنی کے پاس نہ ہو، بلکہ اصل بائع کے پاس موجود ہو تو بھی کافی ہے۔

    (۲) جائز ہے۔

    (۳) کیش بیک در اصل کمپنی کی طرف سے اس کی اَیپ کے استعمال کی ترغیب کے لیے انعام ہے، لہٰذا اس کا استعمال جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند