• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 601002

    عنوان:

    ویسٹیج کمپنی میں ممبر بننا بنانا کیسا ہے ؟

    سوال:

    کیافرماتے علماء دین وشرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک نیٹ ورک مارکیٹنگ کمپنی ہے جس کا نام Vestige { ویسٹیج }ہے اس کا طریقہ کار یہ ہے آپ اپنا کوئی بھی آئی ڈی پروف دے کر اس کمپنی کے ممبر بلا فیس بن سکتے ہیں اب آپ کو اس کمپنی سے ضروریات کا سامان خریدنا اور استعمال کرنا ہے کمپنی سامان میں کچھ ڈسکاؤنٹ بھی کرتی ہے اس کے علاوہ اگر آپ 750 روپئے کی خریداری میں75 روپئے 1500میں 150 2250میں 250 اور 3000 کی خریداری پر 300روپئے کا سامان (بشرطیکہ آپ کمپنی کی طرف سے مقرر تاریخ کے اندر خریدیں )مفت دیتی ہے اور اگر آپ 4ماہ لگاتار 100پی وی کی خریداری کرتے ہیں جس کی قیمت تقریبا 3000 روپئے سے 3300 روپئے ہوتی ہے تو پانچویں مہینہ میں آپ کو 2500 روپئے کا سامان آپ کو مفت دے گی اس کے علاوہ کچھ پیسے آپ کے اکاؤنٹ میں سبسڈی کے طور پر آئے گا یہ میں نے اپنے حساب سے پہلا حصہ بیان کیا اس میں کچھ قباحت والی بات میرے خیال میں نہیں ہے اب میں دوسرا حصہ تحریر کرتا ہوں جس کو تجارت کانام دیا جاتا ہے اور کمپنی میں لوگ اسی مقصد سے جڑتے ہیں مجھے اس کے بارے میں شبہ ہے دوسرا حصہ جس کے کچھ اجزا مجھے کھٹک رہے ہیں ان کی طرف توجہ فرمائیں خریداری کے ساتھ ساتھ آپ کو اپنے نیچے بھی ممبر جوڑنا ہے (جو شرط نہیں ہے اگر آپ جوڑینگے تو آپ کو نفع ملے گا ورنہ نہیں )آپ یہ ممبر شپ کی لائن دو طرح سے لگا سکتے ہیں عبد اللہ ۔ پہلی لیگ دوسری لیگ تیسری لیگ | | | زید بکر | عمر خالد راشد عبد الرحمان ۔ زید اس طرز پر آپ جتنی لیگ بنانا چاہیں بنا سکتے ہیں اسکے علاوہ آپ کے نیچے جتنے ممبربلا واسطہ بالواسطہ بھی جڑیں گے وہ بھی آپ کے نیچے ہی شمار کئے جائیں گے کمپنی میں جڑتے ہی ہر آدمی کا لیول 5%ہوتا ہے یعنی جب آپ کوئی چیز خریدیں گے تو 5% آپ کو سبسڈی کے طور پر ہر ماہ کی 9یا 10 تاریخ کو آپ کے بینک اکاؤنٹ میں آئے گا پہر آدمی کی خریداری کے بقدر لیول 8 ٪میں تبدیل ہوتا رہتا ہے جو لوگ 8%میں ہیں ان کو 5%والے کی مجموعی خریداری کا 3%کمیشن آئیگا بشرطیکہ آپ کے نیچے کوء آپ کا مقابل نہ ہو ورنہ وہ کمیشن نیچے والے کو ملے گا آپ محروم رہیں گے فیصد کے کمیشن کے مجموعہ سے 40٪کمپنی مال پہنچانے کی اجرت کے طور پر کاٹ لیتی ہے اس کے علاوہ آپ کے نیچے جتنے لوگ خریداری کریں گے ان سب کو اپنی خریداری پر PVپوائنٹ ملینگے اور ہر ایک کو جتنے پوائنٹ ملیں گے ان سب کا مجموعہ آپ کو بھی ملے گا اور آپ کی خریداری کے پوائنٹ آپ سے اوپر جتنے لوگ ہوں گے وہ سب کو ملیں گے آپ کے 600 پوائنٹ ھونے سے پہلے اگر کسی ایک ماہ میں اگر آپ 282 پوائنٹ کر لیتے ہیں(بشرطیکہ آپ کے نیچے کسی کے 282 پوائنٹ نہ ہوں ) تو آپ کو 750 روپئے کا سامان اگلے مہینہ مفت ملے گا750 روپئے کا مفت سامان لینے کے لئے آپ کو 150 روپئے کا سامان خریدنا شرط ہے جو پوائنٹ میری خریداری یا نیچے خریداری ہونے پر مجھے ملیں گے وہ جمع ھوتے رہیں گے اور جب ان کی مقدار 5500 پہنچ جائے گی اور جس مہینہ آپ 5500 پہنچ رہے ہوں اس مہینہ آپ کی PV 2000ہو رہی ہوں تو آپ براؤن ڈائرکٹر بن جائیں گے شرط یہ کہ یہ ٹارگیٹ آپ کے نیچے والوں میں کوئی بھی پورا نہ کر ہا ہو اگر نیچے کوئی یہ ٹارگیٹ پورا کر رہا ہے تو نیچے والا ڈائریکٹر بن جائے گا آپ محروم رہیں گے براؤن ڈائرکٹر بننے کے بعد سلور گولڈ اسٹار ڈائمنڈکراون یہ سب ڈائرکٹر بنتے ہیں انہیں شرائط کے ساتھ ڈائرکٹر بننے کے بعد کمپنی آپ کا کچھ حصہ مقرر کرتی ہے (مقررہ حصہ پانے کے لئے بھی آپ کو 20 پی وی کی خریداری شرط ہے ) بشرطیکہ آپ اپنی پوری ٹیم کی خریداری ہر مہینہ کمپنی کی طرف سے مقررہPVلا رہے ہوں اور آپ کے نیچے کوء ڈائرکٹر اس ٹار گیٹ کو پورا نہ کر رہا ہو ورنہ وہ حصہ نیچے والے کو ملے گا آپ محروم رہیں گے اس کے علاوہ جو لوگ کمپنی کی طرف سے مقررہ تاریخوں کے اندر اسکیم والی خریداری کرتے ہیں ان کا نام قرعہ اندازی میں بھی جاتا ہے قرعہ میں نام نکلنے پرموبائل ٹی وی لیپ ٹاپوغیرہ آپ کو انعام ملے گا دریافت طلب ہے کہ ان صورتوں میں کمپنی کا ممبر بننا بنانا اور کمیشن وصول کرنے کا کیا حکم ہے اور یہ تجارت کے کس قسم سے ہے اگر ناجائز ہے تو مذکورہ صورتوں کے مطابق کمیشن مل چکا ہے اس کو کیا کرنا چاھئے اس کو اپنی ضروریات میں استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں قرآن وحدیث و فقہ حنفی کی روشنی میں مفصل و مدلل رہنماء فرمائیں۔

    جواب نمبر: 601002

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:166-57T/N=4/1442

     (۱، ۲): سوال میں ویسٹیج (Vestige)کمپنی کے بارے میں جو کچھ لکھا گیا ہے،اس سے واضح ہے کہ یہ ملٹی لیول مارکیٹنگ کی شکل ہے ،جس میں شرعی اعتبار سے مختلف مفاسد وخرابیاں پائی جاتی ہیں، مثلاً : غرر،دھوکہ دہی اور غیر متعلقہ شرطیں وغیرہ،نیز اس میں سامان کی خرید وفروخت بنیادی مقصد نہیں ہوتا؛ بلکہ فرضی اور غیر واقعی فوائد بتاکر یا ان میں مبالغہ آرائی کرکے یا اہمیت دلانے کے نام پر مختلف جھوٹ بول کر سیدھے سادھے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ممبر بنا نے کی کوشش کی جاتی ہے اور بنیادی طور پر اس کے ذریعہ اپنا کمیشن بڑھانے کا ٹارگیٹ اور منصوبہ ہوتا ہے اور بعض کمپنیاںآ ئندہ کی موہوم آمدنی کا سبز باغ دکھاکر کم قیمت کا سامان زیادہ قیمت میں فروخت کرتی ہیں۔ نیز کمپنی کے اصول کے مطابق ممبر کو اس کے درجہ کے مطابق ان ممبران کی خریداری پر بھی معاوضہ دیا جاتا ہے، جن کی ممبر سازی میں اس کی کوئی محنت نہیں ہوتی ؛ بلکہ وہ اس کے نیچے کے ممبران میں سے کسی کے بنائے ہوئے ممبر ہوتے ہیں؛ اس لیے مجموعی طور پر سوال میں مذکور کمپنی کا ممبر بن کر ممبر سازی کا کام کرنا اورمختلف راستوں سے معاوضہ کے نام سے مالی فوائد حاصل کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔ اور اگراس طرح کی کسی کمپنی سے جڑ کر دوسرے ممبران کی خریداری پر بلا محنت کمیشن حاصل کیا گیا ہو تو وہ بلا نیت ثواب غربا ومساکین کو دیدینا چاہیے؛ البتہ اپنی خریداری پر جو رعایت یا انعام ملا ہو، وہ اپنے ذاتی استعمال میں لاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند