• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 600593

    عنوان: بیس ہزار کی بی سی اٹھارہ ہزار کی بیچنا؟

    سوال:

    کیافرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کے پاس ایک بی سی جمع کیجاتی ہے پہلی بی سی زیدخودلیلیتاہے اس کے بعد ہر بی سی بولی پر بکتی ہے مثلاً بیس ہزار کی بی سی اٹھارہ ہزار کی بکی اب دوہزار روپیہ سب پرتقسیم کردیا جائے گا اسی طرح آخر تک لیکن آخری والے کو پورے بیس ہزارملینگے ؛ کیااس طریقے پر بی سی جمع کرنا درست ہے ؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 600593

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 91-63/M=02/1442

     مذکورہ طریقے پر بی سی کی جمع و تقسیم سودی ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند