• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 600355

    عنوان:

    دوا كی اصل قیمت بتانے كے باوجود لوگ زائد رقم دیں تو كیا وہ رقم میرے لیے حلال ہے؟

    سوال:

    میں دوا کے ہوسیل دکان میں کام کرتاہوں، میرے رشتہ کبھی کبھی مجھے دوا لینے کے لیے دیتے ہیں، میں دوا خرید کر دیتاہوں ہوسیل ریٹ میں، میں صرف اللہ کے لیے مدد کرتاہوں، جب میں پیسہ لیتا ہوں تو جیسے 3093 روپئے ہوئے تو وہ کبھی 3100 کبھی 3200 میرے منع کرنے کے باوجود دیتے ہیں، کیا جو ایکسٹرا پیسہ مجھے ملا وہ سود میں شمار ہوگا؟ لینا میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 600355

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:153-89/L=2/1442

     مذکورہ بالا صورت میں اگر آپ ان کو دوا کی اصل قیمت بتادیتے ہیں اس کے باوجود آپ کو وہ کچھ زائد رقم بڑھاکر دیتے ہیں تو اس کے لینے کی گنجائش ہے، یہ سود میں شامل نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند