• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 600314

    عنوان:

    غیر مسلم ملک میں کریڈٹ کارڈ کا پیسہ واپس نہ کرنا / مالی فراڈ کرنا

    سوال:

    اگر کوئی شخص اپنی نوعمری میں کسی غیر مسلم ملک میں مالی فراڈ کرے غیر مسلم کا مال لینے اور اس کو ایک مسلمان(خود ) کے فائدے میں استعمال کرنے کی نیت سے، مثال کے طورپر، کریڈٹ کارڈ کا پیسہ استعمال کیا اور اس کو واپس نہیں کیا، یا کسی غیر مسلم کے بینک سے لون لیا اور اس کو واپس نہیں کیا، یا مالی فراڈ کیا وغیرہ، اگر کسی نے ایسا بہت پہلے کیا ہے، اور اب وہ اس پیسہ کو مسلمانوں کو صدقہ خیرات کے نام سے دیدے (کیوں کہ اس کو معلوم نہیں ہے کہ ان بینکوں میں پیسہ کیسے واپس کیا جائے) تو کیااس طرح اللہ سے معافی مانگنا کافی ہوگا؟ اور اگر اس پیسہ کو واپس کرنا ہی ہے تو کیا وہ اتنی رقم واپس کرے گا یا کچھ زیادہ موجودہ کرنسی وغیرہ کے مطابق؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 600314

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:104-156/sd=3/1442

     غیر مسلم ملک میں بھی کسی مسلمان کے لیے مالی فراڈ کرنا ناجائز ہے ، پس صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص کے ذمہ واجب الاداء ساری رقم اصل مالکان کو واپس کرنا ضروری ہے اور اگر تحقیق و کوشش کے با وجود کسی مالک کا علم نہ ہوسکے ، تو پھر اسی کے بقدر رقم تصدق کرنے سے امید ہے کہ ان شاء اللہ روز قیامت مواخذہ نہیں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند