متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 600209
سخت ٹھنڈے علاقے میں شراب پی کر گرمی حاصل کرنے کا حکم
اگر میں کسی ایسے علاقہ میں جاکر پھنس جاؤں جہاں کا موسم نہایت ہی ٹھنڈا رہتا ہے درانحالانکہ میرے پاس گرمی حاصل کرنے والی کوئی چیز نہ ہو تو کیا میں کچھ گھونٹ شراب پی کر گرمی حاصل کر سکتا ہوں؟ اور کیا واقعی میں شراب سے گرمی حاصل ہوتی ہے ، لوگ کہتے ہیں کہ شراب پینے سے گرمی حاصل ہوتی ہے ، اس کی حقیقت کیاہے ؟
جواب نمبر: 600209
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:85-67/N=3/1442
(۱، ۲): شراب گرم ہوتی ہے اور اس کے پینے سے بدن میں گرمی بھی آتی ہے؛ لیکن نشہ کی وجہ سے اسلام میں شراب حرام ہے اور قرآن کی صراحت کے مطابق شراب کا گناہ اس کے نفع وفائدے سے بڑھا ہوا اور بھاری ہے؛ لہٰذا اگر ٹھنڈے علاقے میں جانا ہو تو گرمی کا مناسب بند وبست وانتظام کرلینا چاہیے۔ اور اگر کوئی شخص بلا انتظام کسی ٹھندے علاقے میں پہنچ جائے تو وہاں گرمی کی دیگر چیزیں حاصل کرنی چاہیے جیسا کہ ٹھنڈے علاقے میں لوگ کرتے ہیں، شراب اور حرام چیزوں سے بہر صورت بچنا چاہیے۔
قال اللّٰہ تعالی: ﴿یسئلونک عن الخمر والمیسر قل فیھما إثم کبیر ومنافع للناس وإثمھما أکبر من نفعھما﴾ (سورة البقرة، رقم الآیة: ۲۱۹)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند