• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 59675

    عنوان: میرے بڑے بھائی کے دل میں وال کا پرابلم ہے، اور مالی حالت بھی ٹھیک نہیں ہے ، کیا میں اپنے پریوار کا میڈی کلیم انشورنس (mediclaim insurance) کرواسکتاہوں؟ صرف علاج کے لیے؟شکریہ

    سوال: میرے بڑے بھائی کے دل میں وال کا پرابلم ہے، اور مالی حالت بھی ٹھیک نہیں ہے ، کیا میں اپنے پریوار کا میڈی کلیم انشورنس (mediclaim insurance) کرواسکتاہوں؟ صرف علاج کے لیے؟شکریہ

    جواب نمبر: 59675

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 529-494/Sn=8/1436-U ”میڈیکلیم انشورنس“ کا مروجہ طریقہ قمار (جوا) اور ”ربا“ یعنی سود پر مشتمل ہے، اور قرآن کریم میں ”جوا“ اور ”سواد“ سے بہت سختی کے ساتھ منع کیا گیا ہے؛ اس لیے علاجد کے ارادے سے بھی ”میڈیکلیم انشورنس“ کرانا شرعاً جائز نہیں ہے“۔ ﴿إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوہُ﴾ (مائدہ: ۹۰) یعنی شراب، جوا، بت اور ”پانسے“ سب گندے کام ہیں، شیطان کے، سو ان سے بچتے رہو، قرآن کریم کی ایک دوسری آیت میں ہے أَحَلَّ اللَّہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا یعنی اللہ تعالیٰ نے بیع وشراء (تجارت) کو حلال اور ”ربا“ یعنی سود کو حرام قراردیا؛ اس لیے آپ علاج اور اس طرح کی اتفاقی ضرورت کے لیے انشورنس کے بہ جائے کوئی مباح طریقہ اختیار کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند