متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 59446
جواب نمبر: 59446
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 779-776/N=9/1436-U (۱) جی ہاں! بجلی کے میٹر میں کوئی ایسی تکنیک کروانا جس سے میٹر کی رفتار سست ہوجائے اور استعمال شدہ بجلی کی مقدار کم دکھائے یہ شرعاً بجلی کی چوری ہے اور ناجائز ہے۔ (۲، ۳) چوری کردہ بجلی کے بقدر معاوضہ حکومت کے بل بجلی اکاوٴنٹ میں کسی بھی عنوان سے داخل کرنا ضروری ہے اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو حکومت کے عام اکاوٴنٹ میں داخل کرنا ضروری ہے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو بلانیتِ ثواب غربا ومساکین کو دیدینا ضروری ہے، باقی ایسی بجلی کی ذریعے سلے گئے کپڑوں کی اجرت حرام نہ ہوگی۔ (مستفاد امداد الفتاوی: ۴/۱۴۷، سوال: ۱۸۰) اگرچہ مکمل طور پر پاکیزہ بھی نہ ہوگی۔ اور ایسی آمدنی سے فراہم کیے گئے کھانے وغیرہ پر بھی حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا۔ اور اگر کسی شخص کا حکومت کے ذمہ کوئی مالی مطالبہ ہو اور اس کی وصولیابی کی کوئی شکل نہ ہو تو اس کے لیے اس کے بقدر حکومت کی بجلی بلاعوضحرام نہ ہوگی؛ بلکہ یہ بجلی کے ذریعے اپنا حق وصول کرنے کی شکل ہے، البتہ اس طریق پر حق کی وصولیابی میں احتیاط چاہیے، کیوں کہ میٹر کی چیکنگ کی صورت میں مالی نقصان اور بے عزتی کا اندیشہ ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند