• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 59269

    عنوان: میری عمر 28 سال ہے اور میراعضوء تناسل ہے مگر میں لڑکی بننا چاہتاہوں ، کیوں کہ میرا دماغ لڑکی ولا ہے اور میں ایک لڑکی کی طرح رہنا چاہتاہوں ، اس لیے کہ میں کسی لڑکی کو جنسی اطمینان نہیں دے سکوں گا ۔ براہ کرم، تبدیلی ٴ جنس کے بارے میں شریعت کی روشنی میں جواب دیں۔ والسلام

    سوال: میری عمر 28 سال ہے اور میراعضوء تناسل ہے مگر میں لڑکی بننا چاہتاہوں ، کیوں کہ میرا دماغ لڑکی ولا ہے اور میں ایک لڑکی کی طرح رہنا چاہتاہوں ، اس لیے کہ میں کسی لڑکی کو جنسی اطمینان نہیں دے سکوں گا ۔ براہ کرم، تبدیلی ٴ جنس کے بارے میں شریعت کی روشنی میں جواب دیں۔ والسلام

    جواب نمبر: 59269

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 488-453/Sn=7/1436-U تبدیلیٴ جنس یعنی لڑکے سے لڑکی بننا یا لڑکی سے لڑکا بننا قطعاً ناجائز اور حرام ہے، یہ اللہ کی خلقت میں تبدیلی ہے، جن پر قرآن وحدث میں سخت ممانعت اور وعید آئی ہے، قرآن کریم میں ہے، وَلَأُضِلَّنَّہُمْ وَلَأُمَنِّیَنَّہُمْ وَلَآمُرَنَّہُمْ فَلَیُبَتِّکُنَّ آذَانَ الْأَنْعَامِ وَلَآمُرَنَّہُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللَّہِ (سورہٴ نساء: ۱۱۹) اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی صورت کے بگاڑنے کو اعمالِ شیطانیہ میں سے قرار دیا گیا ۔ (خلاصہ معارف القرآن) ایک حدیث میں ہے: وعن عبد اللہ بن مسعود قال: لعن اللہ الواشمات والمستوشمات والمتنمصات والمتفلجات للحسن المغیرات خلق اللہ (مشکاة،۳۸۰، باب الترجل، کتاب اللباس) اس حدیث میں ان عورتوں پر لعنت کی گئی ہے جو مختلف طریقوں سے خلق اللہ یعنی اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی صورت کو بگاڑتی ہیں؛ لہٰذا آپ یہ ارادہ بالکلیہ ترک کردیں، اکر آپ کے اندر مردانہ قوت کی کمی ہے تو کسی ماہر طبیب سے اس کا علاج کرائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند