متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 58407
جواب نمبر: 58407
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 815-815/M=8/1436-U اگر آپ پچاس ہزار روپئے اس شخص کو قرض کے طور پر ہی دے رہے ہیں کاروبار میں شرکت کے طور پر نہیں دے رہے ہیں لیکن آپ کو معلوم ہے کہ یہ شخص اس پیسے سے شراب کی دکان کھولے گا تو یہ تعاون کرنا ہوا اور ناجائز اور حرام کام پر اعانت بھی گناہ ہے اس لیے اس سے بچنا چاہیے، اس عالم صاحب نے صحیح فرمایا۔ بینک میں اگر آدمی سودی کاموں پر اعانت کی نیت سے روپیہ رکھتا ہے تو یہ بھی غلط ہے، اگر آدمی اپنی رقم کو اپنے پاس رکھنے میں چوری ہوجانے کا خطرہ محسوس کرتا ہو اور بینک کے علاوہ کوئی محفوظ مقام نہ ہو تو مجبوری میں حفاظت کی غرض سے بینک میں روپیہ رکھنے میں مضائقہ نہیں، اور سودی رقم نکال کر غرباء کو بلانیت ثواب دے دینا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند