• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 57963

    عنوان: آج کل انٹرنیٹ کا دور ہے ،زیادہ تر بچے کارٹون دیکھتے ہیں جو کہ ذہنی طورپر بچوں کو ہندووانہ رسوم یا عیسائی کی طرف مائل کررہے ہیں، ٹی وی وغیرہ تو ہے ہی برائی کی جڑ ، کیا انٹرنیٹ پہ مسلمانوں کا کوئی رول ماڈل کے طورپر کوئی کردار نہیں ہوسکتا؟ جو کہ اخلاقی طورپر اورذہنی طورپر مسلمان اور دیگربچوں کو اسلام کے بارے میں اچھی اچھی عادت پختہ کرنے میں مدد دے۔

    سوال: آج کل انٹرنیٹ کا دور ہے ،زیادہ تر بچے کارٹون دیکھتے ہیں جو کہ ذہنی طورپر بچوں کو ہندووانہ رسوم یا عیسائی کی طرف مائل کررہے ہیں، ٹی وی وغیرہ تو ہے ہی برائی کی جڑ ، کیا انٹرنیٹ پہ مسلمانوں کا کوئی رول ماڈل کے طورپر کوئی کردار نہیں ہوسکتا؟ جو کہ اخلاقی طورپر اورذہنی طورپر مسلمان اور دیگربچوں کو اسلام کے بارے میں اچھی اچھی عادت پختہ کرنے میں مدد دے۔

    جواب نمبر: 57963

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 379-378/N=5/1436-U اگر اس طرح کی کوئی چیز صرف آڈیو میں ہو، ویڈیو میں نہ ہو یعنی: اس میں کسی جاندار کی تصویر نہ آئے، نیز وہ صحیح ومفید ہو تو گنجائش ہوگی ورنہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند