• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 57833

    عنوان: میں موبائل کا ریچاج کرتاہوں یعنی یہ میرا بزنس ہے، تو کیا یہ دھندا میں کرسکتاہوں؟ شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟

    سوال: (۱ ) میں موبائل کا ریچاج کرتاہوں یعنی یہ میرا بزنس ہے، تو کیا یہ دھندا میں کرسکتاہوں؟ شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟ (۲) ایک لڑکا میرے پاس آیا اور اپنے موبائل میں میرے سے پیسہ ڈلوایا جب کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ لڑکا کسی اجنبی لڑکی سے بات کرے گا تو معلوم ہوتے ہوئے بھی پیسہ اس کے موبائل میں ڈالنا میرے لیے کیا حکم رکھتاہے؟ آیا پیسہ ڈالا جائے یا نہیں؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 57833

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 394-402/N=5/1436-U (۱) جی ہاں! کرسکتے ہیں، جائز ہے، اور جو لوگ غلط مقصد سے ریچارج کرائیں گے وہ خود اپنے عمل کے ذمہ دار ہوں گے۔ (۲) اگر یقین یا غلبہ ظن کے درجہ میں معلوم ہوجائے کہ یہ لڑکا ریچارج کراکے کسی اجنبیہ لڑکی سے بات کرے گا تو اس سے معذرت کردینی چاہیے تاکہ کسی بھی درجہ میں معصیت کا سبب وذریعہ بننا نہ پایا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند