• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 5567

    عنوان:

    میرے والدصاحب گزشتہ ۳۵/سال سے لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیامیں کام کررہے ہیں۔اب وہ چیرمین کلب کے ممبر ہیں۔ ان کا ماہوار ی کمیشن لاکھوں میں ہے اور ان کے موٴکلوں کا سلسلہ بہت وسیع ہے۔اب وہ مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ اگر میں لائف انشورنس کارپوریشن کمپنی میں کام نہیں کروں گا تو کوئی اور ان کے موٴکل اور کمیشن کا استعمال کرے گا۔ آفس میں میرے والد کے ساتھ ایک عورت رہتی ہے (ان کی سکریٹری نہ کہ ان کی بیوی) دونوں ایک دوسرے کے عشق میں گرفتار ہیں۔ وہ عورت بھی میرے والد کی جائداد کی دعویدار ہے۔ میرے والد مکمل طور پر اس کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں۔ برائے کرم ہمارے لیے دعا کریں اور بتائیں کہ ہم کیا کریں؟

    سوال:

    میرے والدصاحب گزشتہ ۳۵/سال سے لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیامیں کام کررہے ہیں۔اب وہ چیرمین کلب کے ممبر ہیں۔ ان کا ماہوار ی کمیشن لاکھوں میں ہے اور ان کے موٴکلوں کا سلسلہ بہت وسیع ہے۔اب وہ مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ اگر میں لائف انشورنس کارپوریشن کمپنی میں کام نہیں کروں گا تو کوئی اور ان کے موٴکل اور کمیشن کا استعمال کرے گا۔ آفس میں میرے والد کے ساتھ ایک عورت رہتی ہے (ان کی سکریٹری نہ کہ ان کی بیوی) دونوں ایک دوسرے کے عشق میں گرفتار ہیں۔ وہ عورت بھی میرے والد کی جائداد کی دعویدار ہے۔ میرے والد مکمل طور پر اس کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں۔ برائے کرم ہمارے لیے دعا کریں اور بتائیں کہ ہم کیا کریں؟

    جواب نمبر: 5567

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 161/ م= 161/ م

     

    اللہ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے والد کو مذکورہ عورت کے دامِ فریب سے محفوظ رکھے اور حلال ذریعہ معاش مقدر کرے (آمین) آپ اپنے والد صاحب کو حکمت و نرمی سے پوری وضاحت کے ساتھ سمجھادیں کہ لائف انشورنس کارپوریشن کمپنی میں کام کرنا صحیح نہیں ہے اور اجنبیہ عورت کے ساتھ خلوت و یکجائی حرام و ناجائز ہے کہ ہروقت ابتلاء معصیت کا اندیشہ ہے، اگر آپ کے والد صاحب نے مذکورہ عورت کو اپنی جائیداد ہبہ یا فروخت وغیرہ نہیں کی ہے تو اس عورت کو والد صاحب کی جائیداد میں حصہ کا دعویٰ کرنا لغو اور باطل ہے، اس کو شرعاً دعویداری کا کوئی حق نہیں پہنچتا ہے، اپنے والد صاحب سے کہیں کہ وہ حلال و جائز ذریعہ معاش کی تلاش جاری رکھیں اور اس کے نظم ہونے تک موجودہ کام کو ترک نہ کرنے کی گنجائش ہے۔ البتہ عورت سے پردہ لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند