متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 55630
جواب نمبر: 55630
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 78-78/Sd=12/1435-U شرعا اجرت کی تعیین کا معیار باہمی معاہدہ ہے، باہمی رضامندی سے جو اجرت مقرر کردی جائے شرعاً وہ جائز ہے، صورت مسئولہ میں اگر کمپنی کے منیجر سے یہ معاہدہ ہوا کہ اووَر ٹائم میں صرف وقت لگانے پر تنخواہ میں اضافہ ہوجائے گا، چاہے اس میں کام نہ کرنا پڑے تو ایسی صورت میں اوور ٹائم میں وقت لگانے پر ملنے والی زائد تنخواہ حلال ہوگی بشرطیکہ کمپنی کے مالک کی طرف سے جنرل منیجر کو ملازم کے ساتھ اس طرح معاہدہ کرنے کا اختیار ہو، اگرچہ اس میں کوئی کام نہ کیا ہو۔ قال الحصکفي: والثاني وہو الأجیر الخاص-- وہو من یعمل لواحد عملاً موٴقتا بالتخصیص ویستحق الأجر بتسلیم نفسہ في المدة وإن لم یعمل (الدر المختار مع رد المحتار: ۹/ ۸۱-۸۲، کتاب الإجارة، بحث: الأجیر الخاص، ط: دار إحیاء التراث)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند