متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 55141
جواب نمبر: 55141
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1962-1675/B=1/1436-U87 تانترک لوگ جو کچھ کماتے ہیں وہ شیطانی اور شرکیہ عمل سے کماتے ہیں، وہ عمل بھی حرام اور اس کی آمدنی بھی حرام، ایسے لوگوں کا پیسہ مسجد کو یا مسجد کے امام کو دینا یا انھیں لینا حرام وناجائز ہے۔ (۱) مسجد میں کسی تانترک کا پیسہ لگانا جائز نہیں۔ (۲) ہرنمازی کو لقمہ دینے کا حق ہے خواہ کوئی سامع مقرر ہو یا نہ ہو۔ سامع کے علاوہ کسی اور کے لقمہ دینے پر امام کا ڈانٹنا ہرگز جائز نہیں، یہ امام صاحب کے تکبر اور بڑائی کی بات ہے۔ امام صاحب کو ڈانٹنے کے بجائے خوش ہونا چاہیے اور اس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ تم نے غلطی پر متنبہ کیا اور صحیح پڑھنے پر آمادہ کیا۔ (۳) اگر امام صاحب تانترک کے عمل کو صحیح سمجھتے ہیں یا اسے سیکھتے ہیں، یا اس کے عمل میں کوئی تعاون کرتے ہیں اور یقینا کرتے ہوں گے تو ایسے امام کو امامت سے علیحدہ کردینا چاہیے، ان کی جگہ کسی صحیح العقیدہ اور صحیح العمل کو امام بنانا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند