• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 55141

    عنوان: کسی تانترک کا پیسہ مسجد یا مساجد کے امام صاحب کو دیا جاسکتاہے یا نہیں؟

    سوال: کسی تانترک کا پیسہ مسجد یا مساجد کے امام صاحب کو دیا جاسکتاہے یا نہیں؟ (۱) مسجد میں کسی تانترک کا پیسہ ؟ (۱) قرآن کی تلاوت کے دوران تراویح میں اگر سامع غلط الفاظ کا لقمہ نہ دے اور کوئی اور دے تو امام نے ڈانٹ دے کہ میں صحیح پڑھوں یا غلط ، آپ کو بولنے کی ضرورت نہیں؟ ، آپ پیچھے جاؤ، ایسی حالت میں کیا یہ صحیح ہے یا نہیں؟ (۳) امام صاحب اسی تانترک کے ساتھ رات کو گیارہ یا بارہ بجے بیٹھ کر اس کے ساتھ کھانا بھی کھاتے ہیں ، ایسی حالت میں قرآن کیا کہتاہے؟ مہربانی کرکے جلد سے جلد ان سب باتوکے بارے میں قرآن کی روشنی میں بتائیں۔

    جواب نمبر: 55141

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1962-1675/B=1/1436-U87 تانترک لوگ جو کچھ کماتے ہیں وہ شیطانی اور شرکیہ عمل سے کماتے ہیں، وہ عمل بھی حرام اور اس کی آمدنی بھی حرام، ایسے لوگوں کا پیسہ مسجد کو یا مسجد کے امام کو دینا یا انھیں لینا حرام وناجائز ہے۔ (۱) مسجد میں کسی تانترک کا پیسہ لگانا جائز نہیں۔ (۲) ہرنمازی کو لقمہ دینے کا حق ہے خواہ کوئی سامع مقرر ہو یا نہ ہو۔ سامع کے علاوہ کسی اور کے لقمہ دینے پر امام کا ڈانٹنا ہرگز جائز نہیں، یہ امام صاحب کے تکبر اور بڑائی کی بات ہے۔ امام صاحب کو ڈانٹنے کے بجائے خوش ہونا چاہیے اور اس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ تم نے غلطی پر متنبہ کیا اور صحیح پڑھنے پر آمادہ کیا۔ (۳) اگر امام صاحب تانترک کے عمل کو صحیح سمجھتے ہیں یا اسے سیکھتے ہیں، یا اس کے عمل میں کوئی تعاون کرتے ہیں اور یقینا کرتے ہوں گے تو ایسے امام کو امامت سے علیحدہ کردینا چاہیے، ان کی جگہ کسی صحیح العقیدہ اور صحیح العمل کو امام بنانا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند