• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 52891

    عنوان: سی پی یا جی پی فنڈ لینا كیسا ہے؟

    سوال: میں ایک ٹی وی چینل میں ایک انجینئر کی حیثیت سے کام کرتاہوں ، میں نے کچھ دن پہلے سوال کیا تھا سی پی (بچے کاتحفظ ) فنڈ کے بارے میں ، آپ نے اس کو حلال کردیا ہے،۔ میں اس میں ایک چیز کا ذکر کرنابھول گیا تھا وہ یہ کہ سی پی فنڈ کا فارم ملازم خود بھر کر دیتاہے تو اب اس کی تنخواہ سے پیسے کٹتے ہیں اور ریٹائر منٹ کے وقت اس کو ڈبل کرکے دیئے جاتے ہیں اور اس کے ساتھ سود بھی لگتاہے اور اس کے علاوہ ایک جی پی فنڈ ہوتاہے وہ بھی تقریبا ً اسی فہرست کا ہوتاہے ، اگر ملازم سی پی یا جی پی فنڈ کا فارم بھر کر نہ دے تو اس کے پیسے نہیں کاٹے جاتے ہیں ، ملازم کے اپنے ہاتھ میں ہوتاہے کہ وہ سی پی /جی پی فنڈ کا فارم بھرے یا نہ بھرے ۔ اگر میں فارم بھر کر دوں اور سی پی یا جی پی فنڈ لے لوں تو جائز ہے کہ نہیں؟ میں وہ سی پی یا جی پی فنڈلے سکتاہوں کہ نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 52891

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1431-1168/B=9/1435-U سی پی فنڈ، اور جی پی فنڈ دونوں آپ لے سکتے ہیں، ریٹائرمنٹ کے وقت ملازم کو جو ڈبل کرکے دیا جاتا ہے وہ حکومت اپنی طرف سے ملازم کی حسن کارکردگی کی بنا پر انعام وعطیہ کے طور پر دیتی ہے، اسی طرح جو اس پر مزید سود لگاکردیتی ہے اس پر سود کی تعریف صادق نہیں آتی بلکہ یہ بھی حکومت کی طرف سے عطیہ ہی ہوتا ہے، حکومت کے یہاں اس کا نام سود ہے لیکن شریعت اسلام کی روشنی میں وہ سود نہیں، دونوں فنڈ میں جو رقم جمع ہوتی ہے وہ حکومت کی ملک ہوتی ہے، جو دوگنا بڑھاکردیتی ہے، وہ بھی حکومت ہی کی ہے، پھرجو مزید سود کے نام سے اضافہ کرکے دیتی ہے یہ بھی حکومت ہی کی رقم ہے۔ یہ ملازم کی ملک نہیں ہوتی ہے، لہٰذا حکومت کی طرف سے جو کچھ ملتا ہے وہ عطیہ کے حکم میں ہوتا ہے، ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد انھیں لے سکتا ہے، وہ رقم جائز وحلال ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند