متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 52891
جواب نمبر: 52891
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1431-1168/B=9/1435-U سی پی فنڈ، اور جی پی فنڈ دونوں آپ لے سکتے ہیں، ریٹائرمنٹ کے وقت ملازم کو جو ڈبل کرکے دیا جاتا ہے وہ حکومت اپنی طرف سے ملازم کی حسن کارکردگی کی بنا پر انعام وعطیہ کے طور پر دیتی ہے، اسی طرح جو اس پر مزید سود لگاکردیتی ہے اس پر سود کی تعریف صادق نہیں آتی بلکہ یہ بھی حکومت کی طرف سے عطیہ ہی ہوتا ہے، حکومت کے یہاں اس کا نام سود ہے لیکن شریعت اسلام کی روشنی میں وہ سود نہیں، دونوں فنڈ میں جو رقم جمع ہوتی ہے وہ حکومت کی ملک ہوتی ہے، جو دوگنا بڑھاکردیتی ہے، وہ بھی حکومت ہی کی ہے، پھرجو مزید سود کے نام سے اضافہ کرکے دیتی ہے یہ بھی حکومت ہی کی رقم ہے۔ یہ ملازم کی ملک نہیں ہوتی ہے، لہٰذا حکومت کی طرف سے جو کچھ ملتا ہے وہ عطیہ کے حکم میں ہوتا ہے، ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد انھیں لے سکتا ہے، وہ رقم جائز وحلال ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند