• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 52492

    عنوان: کیا والد یا والدہ کی قدم بوسی جائز ہی

    سوال: کیا والد یا والدہ کی قدم بوسی جائز ہی اور عالم یا وستاد کی قدمون کو بوسا دینا جائز ہی براہ مہربانی حدیث اور دلیل دی کیا قدم بوسی نا جائز یا حرام کہنا اسلام کی خلاف ہی براہ مہربانی صحیح حدیث اور دلیل دی

    جواب نمبر: 52492

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 834-562/L=7/1435-U علم اور بزرگی کی وجہ سے ہاتھ پیر چومنے کی اجازت ہے، مکر ایسا نہ ہو کہ سجدہ کی صورت بن جائے اس کی اجازت نہیں ہے، البتہ احتیاط کا تقاضہ یہ ہے کہ ان کی بھی قدم بوسی نہ کی جائے۔ أن عبد اللہ بن عمر، حدثہ وذکر، قصة قال: فدنونا یعنی من النبی صلی اللہ علیہ وسلم فقبلنا یدہ (سنن أبي داوٴد ح ۵۲۲۳) زارع وکان فی وفد عبد القیس قال: لما قدمنا المدینة فجعلنا نتبادر من رواحلنا، فنقبل ید النبی صلی اللہ علیہ وسلم ورجلہ (سنن أبي داوٴد ؛ ۵۲۲۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند