متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 49230
جواب نمبر: 49230
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1513-1513/M=1/1435-U سچی توبہ میں یہ بھی شامل ہے کہ اگر اس بندہ کے پاس سودی رقم ہے تو جہاں سے حاصل ہوئی ہے وہاں لوٹادے یا بلانیت ثواب غریب کو صدقہ کردے اور آئندہ سود پر کام نہ کرنے کا عزم مصمم کرے، جو مال سودی نہیں ہے اور نہ حرام ذریعہ سے حاصل ہوا تو اس کو حرام نہیں کہا جائے گا، سود پر کام کرنے کی نوعیت لکھ کر سوال کرتے تو بہتر تھا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند