• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 4868

    عنوان:

    میری ملازمت سعودی عرب میں ہے۔ یہ ایک اسکول ہے، یہاں پر طلباء کے لیے ناشتہ آتا ہے جو صرف طلباء کا ہوتا ہے۔ مگر ہم لوگ اس میں سے اپنے لیے نکال لیتے ہیں، اس کی کسی کو اطلاع نہیں ہوتی۔ کیا ہمارے لیے یہ نکالنا جائز ہے یا حرام ہے؟ اگر حرام ہو تو کیا کریں؟اللہ ہماری خطاؤں کو معاف فرمائے اور ہماری توبہ کو قبول فرمائے۔ (آمین) برائے کرم ہماری رہبری فرمائیں اورہمارے لیے استغفار کریں۔

    سوال:

    میری ملازمت سعودی عرب میں ہے۔ یہ ایک اسکول ہے، یہاں پر طلباء کے لیے ناشتہ آتا ہے جو صرف طلباء کا ہوتا ہے۔ مگر ہم لوگ اس میں سے اپنے لیے نکال لیتے ہیں، اس کی کسی کو اطلاع نہیں ہوتی۔ کیا ہمارے لیے یہ نکالنا جائز ہے یا حرام ہے؟ اگر حرام ہو تو کیا کریں؟اللہ ہماری خطاؤں کو معاف فرمائے اور ہماری توبہ کو قبول فرمائے۔ (آمین) برائے کرم ہماری رہبری فرمائیں اورہمارے لیے استغفار کریں۔

    جواب نمبر: 4868

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 832=899/ د

     

    ناشتہ صرف طلبا کے لیے آتا ہے تو غیر طلباء کے لیے اس کا کھانا ناجائز ہے۔ توبہ و استغفار کرکے آئندہ کے لیے کلی اجتناب کریں۔ آپ کے حصہ میں اب تک جس قدر ناشتہ آتا رہاہے جسے آپ نے کھایا ہو اندازہ کرکے اس کی قیمت کسی بھی انداز سے طلبہ پر خرچ کردیں خواہ یک مشت یا تھوڑی تھوڑی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند