• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 48143

    عنوان: ٹا ئنز انٹرنیشنل

    سوال: میں ٹا ئنز انٹرنیشنل کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں کہ اس کے ساتھ کام کرنا جائز ہے یا نہیں؟ تفصیل (۱) اٹھارہ سو روپے دے کر ممبرشپ حاصل کی جاتی ہے ۔ (۲) جب بندہ مبر شپ لے لیتا ہے تو وہ *1 ہو جاتا ہے ۔ (۳) پینتیس ہزار روپے کی خریداری کمپنی کی تقریبا دس ہزار اشیا میں سے کرنے سے بندہ *3 ہو جاتا ہے ۔ { نوٹ: ان اشیا کے متبادل مارکیٹ میں سستے داموں میں دستیاب ہیں (۴) اب *3 بندہ کمپنی کو تین نئے بندے دیتا ہے جو مندرجہ بالا عمل سے گزنے کے بعد جب *3 ہو جائنگے تو پہلا *3 بندہ *4 ہو جاتا ہے ۔ اور اسے کمپنی کی طرف سے کچھ رقم کا چیک بھیج دیا جاتا ہے ۔ (۵) اسی طرح بندہ *4 سے *5 اور بالآخر *8 ہو جاتا ہے اور اسے ہر * بڑھنے پر رقوم کے چیک آتے ہیں اور دوسرے ملکوں کے ویزے بھی اور آخر میں کمپنی *8 بندے کو ایک عدد ھنڈا کار سے بھی نوازتی ہے ۔ *8 تک پہنچنے پر ماہانہ ملنے والے چیک کی مالیت 500000 تک ہو جاتی ہے ۔ (۶) اس ساری مارکیٹنگ کے دوران قرآن اور حدیث کے حوالے دے کر اسے جائز اور حلال قرار دیا جاتا ہے ۔ اگر ان کے ساتھ کام کرنا جائز نہیں تو وجوہات کیا ہیں؟

    جواب نمبر: 48143

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1239-1121/D=1/1435-U ارشادِ خداوندی ہے ”لَا تَأْکُلُوْا اَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّا اَنْ تَکُوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ“ الآیة․ سوال میں مذکور صورت شرکت اوراجارہ کی جائز صورتوں میں سے نہیں ہے، اس لیے اس طریقہ سے نفع کمانا جائز نہیں اور ایسی اسکیموں میں شرکت جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند