• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 45924

    عنوان: سیکورٹی پر مکان لینا شرعا جائز ہے یا ناجائز؟

    سوال: سیکورٹی پر مکان لینا شرعا جائز ہے یا ناجائز؟ سیکورٹی پر مکان لینے کی صورت یہ ہوتی ہے کہ مکان مالک اپنے مکان کے حساب سے ۲-لاکھہ، ۳-لاکھہ، ۴-لاکھہ روپے بطور سیکورٹی کے لیتا ہے پھر اس پیسے سے وہ اپنا بزنس وغیرہ کرتا ہے. اس میں فریقین کا کم سے کم ۱۱ مہینے کا ایگریمنٹ ہوتا ہے. اب مکان مالک نے اسکو ۱۱ مہینے کے لئے اپنا مکان رہنے کے لئے دے دیا. اسکو مکان کا کرایہ دینے کی ضرورت نہیں ہے. اگر سیکورٹی پر پیسا نہیں دیتا تو اسکا ماہانہ کرایہ ۴ یا ۵ ہزار روپے دینا ہوتا اب صرف بجلی کا بل دینا پڑیگا اور اگر پانی کا بل آتا ہے تو پانی کا بل بھی دینا پڑیگا. سیکورٹی کی وجہ سے کرایہ معاف. پھر ۱۱ مہینے پر مکان مالک اسکے پورے پیسے دے دیگا اور یہ مکان خالی کر دیگا. تو شرعا اس طرح سیکورٹی پر مکان لینا جائز ہے یا ناجائز؟ اگر ناجائز ہے تو اس کی جواز کی کیا صورت ہے؟ ایک عالم نے بتایا کہ الگ سے کچھ ماہانہ کرایہ ۱۰۰، ۵۰ روپے طے کر لیا جائے. آپ مزید رہنمائی فرما دیں. نیز مکان مالک کا ان پیسوں کو اپنے استعمال میں لانا درست ہے یا نہیں؟ شرعی رہنمائی کی ضرورت ہے. مہربانی فرما کر جلد از جلد مکمل و مدلل جواب دیں

    جواب نمبر: 45924

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1216-280/B=10/1434 یہ تو قرض کی صورت معلوم ہوتی ہے، اس طرح قرض دے کر مکان سے منفعت حاصل کرنا سود میں داخل ہوگا جو ناجائز ہے، اگر سیکورٹی کے بجائے ماہانہ یا سالانہ معقول کرایہ پر لے تو یہ صورت جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند