متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 43978
جواب نمبر: 43978
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 265-250/N=3/1434 اگر آپ کرایہ کا کوئی مکان لے سکتے ہوں تو مملوکہ ذاتی مکان کی اصلاح ومرمت ہوجانے تک عارضی طور پر کچھ سالوں کو لیے کرایہ کا مکان لے کر اس میں منتقل ہوجائیں او رآمدنی سے تھوڑا تھوڑا بچاکر اس عرصہ میں ذاتی مکان کی اصلاح ومرمت کرالیں، اور اگرآمدنی اتنی کم ہے کہ مکان کے کرایہ کے ساتھ گذر وبسر انتہائی مشکل ودشوار ہو اور کہیں سے قرضہٴ حسنہ ملنے کی بھی امید نہ ہو اور آپ کے پاس ضرورت سے زائد کوئی ایسی چیز بھی نہ ہوجسے فروخت کرکے مکان کی ضروری اصلاح ومرمت کراسکیں تو آپ ایسی سخت مجبوری میں مکان کی بقدر ضرورت اصلاح ومرمت کے لیے بینک سے لون لے سکتے ہیں، اس صورت میں سودی قرض لینے کی شرعاً گنجائش ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند