• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 43005

    عنوان: بینک میں نوکری کرنا۔

    سوال: جناب عالی، میں نے ہمارے ایک قابل قدر عالم دین جو کہ دیوبند مکتبہ فکر سے گہرا تعلق رکھتے تھے اور اب شھید کردئیے گئے ھیں، سے سنا تھا کہ بینک میں نوکری حرام نہیں ہے بلکہ مشکوک ھے اور مشکوک چیزوں سے بچنا چاہئے جبکہ اکثر علماء اسے حرام قرار دیتے ھیں، برائے رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 43005

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 120-110/B=2/1434 بینک میں ایسی نوکری جس میں سودی حسابات لکھنا پڑے یا انھیں چیک کرنا پڑے تو یہ نوکری ناجائز وحرام ہے اور موجب لعنت ہے۔اور ایسی نوکری جس میں سودی حساب وکتاب کے لکھنے کا تعلق نہ ہو، مثلاً چپراسی، دربان، جھاڑو لگانے والا، پینٹ کرنے والا وغیرہ تو اس طرح کی نوکری میں گنجائش ہے، مگر چونکہ بینک میں سودی کاروبار ہوتا ہے اور وہاں ملازمت کرنا ایک طرح کا اس کاروبار میں تعاون ہوتا ہے اس لیے اس سے بچنا بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند