• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 42959

    عنوان: اگر آپ کمپنی سے دوائیں اپنے لیے خریدتے ہیں اور پھر آپ خود مریض کے ہاتھ فروخت کرتے ہیں تو نفع لینا درست ہے۔

    سوال: میں پیشہ سے ڈاکٹر ہوں اور اپنی کلینک پر بہت سی دوائیاں کمپنی سے خر ید کر مریضوں کو فروخت کرتاہوں مگر کچھ دوائیاں ایسی ہوتی ہیں یا کچھ چیک اپ کرنے کی مشین جو کہ میرے پاس اس وقت نہیں ہوتی تو مریض اسے منگوانے کے لیے کہتاہے تو میں کمپنی سے منگوا کر ان لوگوں کو فروخت کردیتاہوں اور اپنا منافع لیتاہوں ، مثلاً کوئی چیز بازار میں سو روپئے کی ہے اور کمپنی مجھے اسی روپئے میں دیتی ہے تو میں مریض کو نوے روپئے میں دیتاہوں جس سے مجھے دس روپئے کا منافع ہوتاہے اور مریض کو بھی رعایت ہوجاتی ہے تو کیا اس طرح کرنا میرے لیے جائز ہے؟ براہ کرم، وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 42959

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 59-47/B=4/1434 جی ہاں اس طرح آپ کے لیے دواوٴں میں منافع لینا درست ہے، شرعاً اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ ======================= جواب صحیح ہے اگر آپ کمپنی سے دوائیں اپنے لیے خریدتے ہیں اور پھر آپ خود مریض کے ہاتھ فروخت کرتے ہیں۔(ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند