• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 42027

    عنوان: اپنی یا کسی مسلمان یا غیرمسلم کی داڑھی مونڈنا شریعت میں سخت ناجائز وحرام ہے

    سوال: میں دبئی میں رہتاہوں اور میں اپنے پیسوں سے ایک سیلون کھولنا چاہ رہا ہوں جہاں پر حجامت کرنے والے دوسرے لوگ ہوں گے ، میں انہیں ان کی محنت کے حساب سے ان کو چالیس فیصد دوں گا اور دیکھ ریکھ اور سالانہ لائیسنس کی تجدید اور ہر خرچہ میں برداشت کروں گا۔ میں مالک رہوں گا ، کام کے لئے دوسروں کو رکھوں گا ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا حجامت کی دکان کھولنے سے جو منافع آتاہے ، کیا وہ میرے لیے حلال ہے یا ں نہیں؟

    جواب نمبر: 42027

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1056-1043/N=12/1433 اپنی یا کسی مسلمان یا غیرمسلم کی داڑھی مونڈنا شریعت میں سخت ناجائز وحرام ہے اور اس پر ملنے والی اجرت بھی حرام ہے، اس لیے اگر آپ نائی کے پیشہ میں داڑھی مونڈنے وغیرہ ناجائز امور سے بچ سکتے ہوں تو آپ یہ پیشہ اختیار کرسکتے ہیں، خواہ خود یہ کام انجام دیں یا مالک وذمہ دار بن کر دوسروں سے کروائیں، اور اگر ناجائز امور سے بچنا مشکل ہو خواہ اس وجہ سے کہ اس صورت میں آمدنی برائے نام ہوگی، یا کسی اور وجہ سے تو یہ پیشہ اختیار کرنا جائز نہیں، اس سے اجتناب واجب ہے کیونکہ نہ خود داڑھی مونڈنے کا کام کرنا جائز ہے اور نہ مالک وذمہ دار بن کر دوسروں سے کروانا جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند