متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 41635
جواب نمبر: 4163501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1458-933/L=11/1433 اگر آپ سے کمپنی ایک یا دو گھنٹے ہی کام لیتی ہے یا کام نہ ہونے کی وجہ سے بالکل ہی کام نہیں لیتی تو بھی آپ کی تنخواہ حلال ہے، بشرطیکہ آپ ڈیوٹی کے اوقات کی مکمل پابندی کریں۔ ڈیوٹی کے اوقات میں ادھر اُدھر نہ جائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری
بیوی پردہ کرتی ہے، وہ عالمہ بھی ہے لیکن وہ اپنی مرضی سے پردہ کرتی ہے۔ پھوپھی،
خالہ، وغیرہ رشتہ داروں سے پردہ نہیں کرتی۔ آپ مجھے جواب دیں کہ عورت کو کن کن
لوگوں سے پردہ کرنا ہے او رپردہ کرنا فرض ہے؟ اگرپردہ نہ کرے تو کیا گناہ ہوگا؟
کووڈ19 سے مرنے والوں کے ورثہ کو حکومتی امداد لینا کیسا ہے؟
2250 مناظرایک شخص کی کڈنی کام نہیں کررہی ہے۔ ڈاکٹر
کے کہنے سے اس نے ?ڈائیلسس? کرنا شروع کیا ہے۔ (ڈائیلسس سے انسان کے بدن کا خون مشین
میں جا کر صاف ہوتا ہے او رپانی نکلتا ہے)۔ یہ ڈائیلسس ہفتہ میں ایک دفعہ کرنا
پڑتا ہے۔ (۴)چار بار
ڈا ئیلسس کرنے کے بعد عام طور پر ڈاکٹر اس مریض کو باہر سے خون لینے کے لیے کہتے ہیں۔
مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ: (۱)کیا
اس طرح اس مریض کو باہر سے کسی بھی شخص کا خون دیا جاسکتا ہے؟ (۲)یا اس شخص کے رشتہ دار ہی اس کو خون دے
سکتے ہیں؟ (۳)کیا روزہ
کی حالت میں ڈائیلسس کرنے او رخون لینے سے روزہ صحیح رہے گا؟ سوال طویل ہوگیا ہے
معاف کریں۔
میں گزشتہ بارہ سال سے آسٹریلیا میں رہتا
ہوں۔ جب سے میں یہاں آیا ہوں میں نے بہت سارے لوگوں کو دیکھاہے کہ وہ لوگ کریڈٹ
کارڈ رکھتے ہیں اور بینک سے لون لیتے ہیں۔ میں نے بھی ایک غلطی کی اور بہت سارے کریڈٹ
کارڈ اور لون کے لیے درخواست دے دی۔چونکہ میں کام کررہا تھا اس لیے کبھی بھی مجھ
کو اس کو ادا کرنے میں پریشانی نہیں ہوئی۔ لیکن جب سے میری کی نوکری چلی گئی تب سے
مجھ کو اس کو ادا کرنے میں پریشانی ہورہی ہے۔چونکہ مجھے یہاں پر اپنے میدان کی
نوکری نہیں مل رہی ہے اس لیے میں نے بطور ٹیکسی ڈرائیور کے کام کرنا شروع کیا ہے اور
گزشتہ تین سال سے میں پورے طور پر تباہ ہوگیا ہوں۔میرا کاروباربھی پوری طرح ضائع
ہوگیا ہے اورمیرے ساتھ میڈیکل مسائل بھی ہیں۔اور اب میں تقریباً دیوالیہ ہوگیا
ہوں۔ سود اصل رقم سے بہت زیادہ ہے اور میں اس کو ادا کرنے سے معذور ہوں۔ بینک مجھ
کو بلا رہا ہے اور مجھ کو کورٹ لے جانے کی دھمکی دے رہا ہے۔ میرے پاس کوئی چارہ
کار نہیں ہے۔ میں اب بھی ٹیکسی چلا رہا ہوں اور اچھا پیسہ کما رہا ہوں لیکن میں
پوری رقم اور سود جو کہ مجھ کو بینک کو ادا کرنا ہے اس کو ادا نہیں کرسکتا ہوں۔ میں
جانتا ہوں کہ میں نے ایک غیر اسلامی حرکت کی ہے اور یہ میرے گناہوں کی سزاکی
شروعات ہے۔میں نے اللہ سے وعدہ کیا ہے کہ میں اب کوئی بھی سودی چیز استعمال نہیں
کروں گا اگر چہ وہ لوگ مجھ کو اس کی پیش کش کریں گے۔آپ سے میرا سوال یہ ہے کہ (۱)میں جتنی رقم کا قرض دار ہوں اگر اس کے کچھ
حصہ کی ادائیگی کا انتظام کرلوں اور بینک کو ادا کردوں اور بینک اس تھوڑی ادائیگی
کو پوری ادائیگی کی جگہ پر قبول کرلے جو کہ اس صورت میں ایک اختیار ہوسکتا ہے تو کیا
یہ جائز ہے۔اسلام قرض کے بارے میں کیا کہتاہے کیا قرض پورا ادا کیا جائے گا، کیوں
کہ میں پوری رقم اور سود کو ادا نہیں کرپاؤں گا؟ ...