• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 41062

    عنوان: پی ایف كی تمام رقم صحیح ہے؟

    سوال: (۱) میں ایک سرکاری ملازم ہوں، کمپنی مجھے تنخواہ سے کاٹی گئی پی ایف قم کے برابر اتنی ہی رقم میرے پی ایف اکاؤنٹ میں جمع کرتی ہے اور اس کے علاوہ سود بھی دیتی ہے، کیا یہ تمام رقم جائز ہے؟ (۲) کمپنی کی جانب سے مجھے جو چھٹیاں ملتی ہیں اس میں سے کچھ چھٹیاں کمپنی کو بچی جاسکتی ہیں ، بیچی ہوئی چھٹیوں سے ملی رقم پر زکاة کب واجب ہوگی ؟بیچنے کے بعد نہ بیچنے پر بھی؟

    جواب نمبر: 41062

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1402-530/L=10/1433 سرکار ملازمین کی تنخواہوں سے جو رقم کاٹ کر اتنی ہی رقم ملاکر بینک میں جمع کردیتی ہے جس پر سود بھی چڑھتا رہتا ہے ان تمام رقم کا استعمال جائز ہے یہ سرکار کی طرف سے عطیہ اور انعام ہے اس پر سود کی تعریف صادق نہیں آتی۔ (۲) کمپنی والے اگر چھٹیاں خریدیں تو ان کو بیچ سکتے ہیں، بیچی گئی چھٹیوں پر زکاة رقم ملنے کے بعد ہوگی جب کہ اس پر سال گذرجائے یا پہلے سے نصاب کے بقدر مال ہو اور اس پر سال گذرنے سے پہلے یہ رقم مل جائے تو اس رقم کے ساتھ اس ملی ہوئی رقم پر بھی زکاة واجب ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند