• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 40917

    عنوان: حلال اور حرام کمائی

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میری امی کا بیوٹی پارلر ہے جس میں جائز اور ناجائز کام دونوں ہوتے ہیں جیسے بال کاٹنا وغیرہ، امی کو ۳۵ ہزار روپئے ماہانہ ملتے ہیں پارلر کے علاوہ جو بالکل حلال ہوتے ہیں اور امی پارلر سے تقریباً ۵۰ ہزار روپئے ماہانہ کماتی ہیں جس میں سے ۱۰ ہزار تقریباًناجائز ہوتے ہیں، میری عمر ۲۱ سال ہے اور میں ابھی پڑھ رہا ہوں ، اور ابھی پڑھائی ختم ہونے میں کتنا وقت ہے پتا نہیں ، کیوں کہ امتحان میں تین سال سے کوئی خاص کامیابی نہیں ہوئی، حضرت امی یہ کام کرنا نہیں چاہتیں لیکن مجبوری کی وجہ سے کر رہی ہیں۔ والد سے علیحدگی ہو چکی ہے، میں یہ حرام پیسے کھانا نہیں چاہتا ۔ میرے لیے کیا حکم ہے؟ اور امی حرام پیسے بغیر ثواب کی نیت سے بھی کسی کو دینے پر تیار نہیں ہیں۔

    جواب نمبر: 40917

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1349-1357/M=9/1433 جب بیوٹی پارلر میں جائز اور ناجائز دونوں کام ہوتے ہیں اور ناجائز کام سے دوری رکھنا دشوار ہے تو ایسے کام کو ترک کرنا چاہیے، ناجائز کام کی آمدنی حرام اور ناجائز ہوتی ہے، اور جو جسم حرام مال سے پرورش پاتا ہے، جہنم کی آگ اس کے لیے موزوں ہے، آپ اپنی امی کو حکمت ونرمی سے سمجھائیں، مجبوری میں عورت کے لیے کمانا منع نہیں، لیکن شرط یہ ہے کہ ذریعہ حلال ہو، اور بے پردگی لازم نہ آتی ہو اور کسی خلاف شرع امر کا ارتکاب نہ کرنا پڑتا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند