• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 39216

    عنوان: بڑا ناخن ركھنا

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگر ناخن پینے والے پانی میں گھس گیا اور اس کاناخن بغیر کٹا ہوا تھا ، پوری انگلی پانی میں گھس گیا تو کیا وہ پانی ناپاک ہو گیا اور اسکا پینا درست نہیں ہے؟ اور ایک حافظ صاحب کہہ رہے تھے کہ ناخن بڑا رکھنا اور ناخن بڑھانا ناجائز اور حرام ہے لیکن اگر کوئی آدمی ناخن بڑا رکھتا ہے اور اسکو صاف ستھرا رکھتا ہے تو کیا یہ جائز ہے یا حرام ہے؟

    جواب نمبر: 39216

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1182-993/B=6/1433 جن پانی میں انگلی یا ہاتھ ڈال دیا گیا اس کا پینا خلافِ اولیٰ ہے اسے پھینک کر صاف پانی پینا چاہیے، ناپاک نہیں ہوا یا حرام نہیں ہوا۔ بڑا ناخن رکھنا، یہ غیروں کا طریقہ ہے، ہمیں غیروں کی نقل کرنا جائز نہیں، اسے صاف ستھرا رکھے، جب بھی ناخن بڑا رکھنا جائز نہیں۔ ۴۰ روز کے بعد ضرور ناخن کٹوادینا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند